پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رانا اکرام ربانی نے کہا کہ 1951 اور 1956 کے الیکشن کے دوران ہم نے یہ محسوس کیا تھا کہ بنیادی جمہوریت کے نظام کے ذریعے عام اور غریب آدمی آگے نہیں آسکتے تھے۔
وی نیوز کے خصوصی پروگرام صحافت اور سیاست میں میزبان ولید احمد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اسی احساس کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو نے اس تصور کو ختم کیا اور لوگوں کے دلوں سے اس چیز کونکالا جس کا اثر یہ ہوا کہ نوجوان قیادت سامنے آئی اور انہوں نے بڑھ چڑھ کر انتخابات میں حصہ لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب بینظیر بھٹو مجھے انٹیلیجنس ایجنسیوں کا بندہ سمجھ رہی تھیں کیونکہ میں ان کی ہر پیشی پر عدالت پہنچ جاتا تھا تاہم کسی نے بینظیر بھٹو کو بتایا کہ ایسا نہیں ہے بلکہ ان کے والد کی قربت آپ کے والد کے ساتھ بہت زیادہ تھی جس کو یہ برقرار رکھتے ہوئے ہر پیشی پر عدالت پہنچتے ہیں۔
انٹرویو میں رانا اکرام نے مزید کیا کہا جانیے اس انٹرویو میں۔