کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد سے لاپتا اور بازیاب ہونے والے دونوں بچوں کے والد ان کی حوالگی کے لیے وکیل کےہمراہ عدالت پہنچ گئے ہیں، پولیس نے کم سن بہن بھائی کو بھی جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں پہنچا دیا ہے۔
پولیس کے مطابق گزشتہ روز انابیہ اور ایان لاپتا ہونے کے بعد واپس مل گئے تھے، بچوں کو بڑی خالہ کے گھر منتقل کرکے گھر پر لیڈی پولیس تعینات کردی گئی تھی، بچوں کے والدین میں علیحدگی ہوچکی ہے ، ان کی والدہ دبئی میں ہے جبکہ والد پاکستان میں ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلےکی روشنی میں بچوں کی حوالگی مکمل کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
دونوں بچوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں تفتیشی افسر نے بچوں کے بیانات قلم بند کرنے کی درخواست دائر کی، بچوں کے والد کی جانب سے زاہد حسین ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلے ہم بچوں کا بیان قلم بند کریں گے جس کے بعد عدالت نے چیمبر میں دونوں بچوں کے بیان ریکارڈ کرنا شروع کیے۔
کیس کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ پولیس کو دیے گئے بیان میں بچوں کا کہنا ہے کہ ان پر ظلم و ستم اور مار پیٹ ہوتی تھی، یہ بچے گھر سے نکلے اور گاڑی والے کو کہا انہیں ایدھی ہوم پہنچا دو۔
تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ گاڑی والے اچھے لوگ تھے، جو بچوں کو اپنے ساتھ گھر لے گئے اور ان کو کھانا کھلایا، گاڑی والوں نے صبح والدہ کو کال کی بچوں کو آکر لے جائیں۔
نانی اور خالہ گالیاں دیتی تھیں
لاپتا ہونے والے بہن بھائی کی جانب سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق ہم اپنی مرضی سے گھر سے نکلے تھے۔ ہم نے ایک انکل آنٹی کے گھر رات گزاری تھی۔
بھائی ایان کا بیان ہے کہ نانی اور خالہ گالیاں دیتی تھیں اور گھر کی صفائی کراتی تھیں۔ انکل آنٹی نظر آئے تو ان کے پاس گئے جو اپنے گھر لے گئے اور ہمارا خیال رکھا