صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ 4 حلقوں کی باز گشت سنائی دے رہی ہے، اگر یہ حلقے کھولنے ہیں تو کھول دیں، ہمارے سیاسی مخالفین کی حسرت ہی رہے گی کہ نواز شریف ان کے لیے راستہ کھلا چھوڑ دیں تاہم ایسا کچھ بھی نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں
وی نیوز سے خصوصی انٹرویو میں عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ نواز شریف پاکستان میں ہی رہیں گے، یہ ان کا ملک ہے، پہلے بھی ایک سازش کے تحت ان کو ملک سے باہر رکھا گیا تھا، اب ان کا واپس لندن جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ 13 مارچ کو مریم نواز جاتی عمرہ سے ہیلی کاپٹر پر اپنے آفس آئیں تھیں۔ عظمیٰ بخاری نے ازراہ مذاق کہا، ’اس ہیلی کاپٹر کا خرچہ 50 روپے فی کلومیٹر سے بھی کم ہی ہوا ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر وزیراعلیٰ مریم نواز کا روٹ تبدیل کیا گیا تھا اور وہ ایک دن ہی ہیلی کاپٹر پر اپنے آفس آئی تھیں، وہ باقاعدہ طور ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا، ’میں اس بات کی تردید کرتی ہوں کہ وہ روز ہیلی کاپٹر پر اپنے آفس آئیں گی، وہ اپنی گاڑی پر آئیں گی اور اپنی گاڑی پر ہی واپس اپنے گھر جائیں گی۔‘
’نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب کو اعلیٰ ترین پرٹوکول ملے گا ‘
ایک سوال پر صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس ملک کے 3 مرتبہ وزیراعظم رہ چکے ہیں، سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ایک ہی گھر میں رہتے ہیں اس لیے انکا پرٹوکول بنتا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے کوئی گھر نہیں لیا اور نہ ہی ان کا کوئی کیمپ آفس ہے، جاتی عمرہ کو ابھی تک کیمپ آفس ڈکلیئر نہیں کیا گیا۔
’مریم نواز کی گاڑی کے ٹائر تبدیل کرنے پر تنقید کرنے والے جاہل ہیں‘
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی گاڑی کے ٹائروں پر تنقید کرنے والوں کو پتہ ہی نہیں کہ یہ آرمڈ گاڑی ہے، اس کا بوجھ اور وزن زیادہ ہوتا ہے اس لیے 10 ہزار کلومیٹر کے بعد اس گاڑی کے ٹائر تبدیل ہوتے ہیں اور یہ کروڑوں روپے میں ہی ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس پہلے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور پرویز الہی بھی اسی گاڑی کے ٹائر تبدیل کرواچکے ہیں، یہ گاڑی سیکیورٹی کے لیے استعمال ہوتی ہے، تنقید کرنے والوں کو علم ہی نہیں اور وہ تنقید کرتے جارہے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نہ تو کوئی تنخواہ لے رہی ہیں اور نہ ہی وہ کوئی پروٹوکول لے رہی ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ مریم نواز نہ تو حکومت سے کوئی گھر لے رہی ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی خرچہ ہے، جس گاڑی پر تنقید ہورہی ہے اس کے لیے بھی مریم نواز کو منایا گیا تھا کہ یہ آپ کو استعمال کرنا پڑے گی کیونکہ انہوں نے اسے استعمال کرنے سے منع کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کوئی پروٹوکول نہیں لے رہی ہیں، صرف 5 سے 7 گاڑیاں ان کے ساتھ ہوتی ہیں، وزیراعلیٰ مریم نواز اس بات کی بھی اجازت نہیں دیتیں کہ ان کے لیے ٹریفک کو بلاک کیا جائے۔
’نگہبان رمضان پیکیج پر نواز شریف کی تصویر پر کسی کو تکلیف ہے تو ہوتی رہے‘
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ نگہبان رمضان پیکیج پر نواز شریف کی تصویر کیوں نہ لگائیں، تنقید کرنے والے کرتے رہیں، ہمیں اس کی پرواہ نہیں ہے، نواز شریف ہمارے لیڈر، ہمارے کنگ میکر ہیں، پنجاب اور وفاق میں ان کی حکومت ہے، عمران خان کے ٹوائلٹ پروجیکٹ اور زچہ بچہ منصوبے پر عثمان بزدار کی تصویریں لگ سکتی ہیں تو ہمارے لیڈر کی کیوں نہیں، نواز شریف کے اس ملک پر کافی احسانات ہیں، نواز شریف کی تصویر مختلف پروجیکٹس پر لگانا ہماری مجبوری ہے اور ہم لگائیں گے۔
’حسن اور حسین نواز مریم نواز کی مدد کے لیے نہیں آئے‘
حسن اور حسین نواز کی پاکستان آمد سے متعلق سوال کے جواب میں عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ وہ دونوں اپنی والدہ کی میت کو کندھا دینے کے لیے پاکستان نہیں آسکے تھے، اب وہ ان کی قبر پر فاتحہ خوانی کے لیے پاکستان آئے ہیں نہ کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مدد کے لیے، حسن اور حسین نواز کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، شہباز شریف کے بچے یہاں کاروبار کریں تو اعتراض کیا جاتا ہے، نواز شریف کے بچے باہر کاروبار کریں تب اعتراض ہوتا ہے، تو کیا ہم پھر کسی اور سیارے پر چلے جائیں، جینے کے لیے کاروبار تو کرنا ہے، حسن اور حسین نواز اب پاکستان آتے جاتے رہیں گے۔
’گھر چلانے سے حکومت کرنا آسان کام ہے ‘
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستان میں اب خواتین نہ صرف بڑے عہدوں پر آرہی ہیں بلکہ ڈلیور بھی کر رہی ہیں، خواتین ہمیشہ اچھی ایڈمنسٹریٹر ہوتی ہیں، اگر خواتین اپنا گھر اور سسرال چلا سکتی ہیں تو صوبہ چلانا اس سے آسان کام ہے، گھر چلانا زیادہ مشکل کام ہوتا ہے، ہم سسرال میں کسی کو تبدیل نہیں کرسکتے مگر حکومت میں جو کام ٹھیک نہیں کرتا اس کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 3عورتیں پنجاب کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ڈارئیونگ سیٹ پر ہیں اور ہم ان کی ہیپلر ہیں، مریم نواز پنجاب کے ہر محکمے میں کام کرنا چاہتی ہیں۔
’رہنے کے لیے کرائے کا گھر تلاش کر رہی ہوں‘
صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری کا کہنا تھا، ’میں ایک ملنگ طبعیت انسان ہوں، میرے پاس کوئی پرٹوکول نہیں ہے، میرے پاس اپنا گھر نہیں، جو گھر بطور وزیر مجھے ملا وہ میں نے شکریہ کے ساتھ واپس کردیا، میں کرائے کا گھر تلاش کر رہی ہوں، ابھی میں اپنی والدہ کے ساتھ رہتی ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 5 رکنی کابینہ تشکیل دی ہے، ہم نے مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے 1271 اسپشل مجسٹریٹس تعینات کیے ہیں، از خود ریٹ بڑھانے والوں کے خلاف متعدد ایف آئی آرز ہوچکی ہیں، غیر معیاری آٹا بنانے والی 3 فلور ملز کو 3 ماہ کے لیے سیل کر دیا گیا ہے۔
’نگہبان رمضان پیکیج پر اربوں روپے لگے‘
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ نگہبان رمضان پیکیج کو عوام تک ڈلیور کرنے پر اربوں روپے لگے ہیں، یہ اربوں روپے عوام کی سہولت کے لیے لگائے گئے تاکہ عوام لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر ذلیل نہ ہوں، شہباز شریف پچھلی دفعہ وزیراعظم تھے، اس وقت آٹے کی تقسیم پر ڈیٹا بنایا گیا تھا، اسی ڈیٹا کو نگہبان رمضان پیکیج میں استعمال کیا گیا جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پیکیج سے بھی ڈیٹا لیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کی کوشش ہے کہ یہ پیکیج سب کو ملے لیکن ابھی جو لوگ ڈیٹا میں آئے ہیں ان کو یہ رمضان پیکج ملے گا، ہم اگلے 3 ماہ میں صوبے کا ایک سروے کروانے جارہے ہیں، پھر جو بھی حکومت سبسڈی یا غریبوں کے لیے پروگرام لانچ کرے گی تو با آسانی مستحقیں کو سہولت دے پائے گی۔
عظمیٰ بخاری نے بتایا، ’مجھے برینڈڈ چیزوں کا شوق نہیں ہے، اگر کوئی تحفہ مل جائے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے، میں نارمل ہی چیزیں پہنتی ہوں، میرے پاس کوئی برینڈڈ پرس وغیرہ نہیں ہے۔‘