عالمی سطح پر ہتھیاروں کی فروخت پر نظر رکھنے والے یورپی تھنک ٹینک ’ اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ‘ نے کہا ہے کہ بھارت اسلحہ درآمد کرنے والے ممالک میں سر فہرست ہے ۔
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ اسلحہ درآمد کرنے والے ممالک میں سر فہرست ہے جو ہتھیاروں کی عالمی فروخت کا 9.8 فیصدحصہ درآمد کررہا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایس آئی پی آر آئی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روس بھارت کاہتھیاروں کا سب سے بڑا سپلائرہے جس سے بھارت اسلحے کی درآمدات کا 36فیصد حصہ حاصل کررہا ہے۔
اب بھارتی درآمدات میں روس کی مجموعی حصہ داری کم ہو رہی ہے کیونکہ بھارت اب ملٹری ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کے لیے مغربی ممالک اور ملکی سپلائرز پر انحصار کررہاہے۔
رپورٹ کے مطابق روس کے بعد فرانس 33فیصد حصے کے ساتھ بھارت کا دوسرا سب سے بڑا سپلائر ہے اور امریکا 13فیصد حصے کے ساتھ تیسرا بڑا سپلائر ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2018-22کے درمیان عالمی ہتھیاروں کی فروخت میں بھارت کی درآمدات کا حصہ 11فیصد تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2019-2023 کی مدت میں اس میں معمولی کمی آئی اوریہ عالمی فروخت کا 9.8فیصد رہا۔
جہاں بھارت دنیا کے سب سے زیادہ ہتھیاردرآمد کرنے والے ملک کے طور پر اسٹریٹجک طور پر کمزور پوزیشن پر ہے، وہیں یہ فرانس، روس اور اسرائیل کے لیے ہتھیاروں کا سب سے بڑا صارف بھی بنا ہوا ہے۔