پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے معاملہ پر برسر اقتدار اتحادی جماعتیں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن لیگ آمنے سامنے آگئی ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سب سے پہلے پی آئی اے کی نجکاری کو مکمل کریں گے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے پہلے پی آئی اے کی نجکاری کو مکمل کریں گے۔ حکومت کا کوئی کام نہیں ہے کہ وہ کاروباری ادارے چلائے، حکومت کا کام صرف پالیسی فریم ورک دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پتا ہے ہمیں کیا کرنا ہے۔ فیصلوں پر عملدرآمد کریں گے جہاں چاہ وہاں راہ، ارادے پختہ ہوں تو سب کچھ ہوسکتا ہے۔ عملدرآمد اور نفاذ ہی میرا ایجنڈا ہے۔
ادھر ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ٹھیک کیا جا سکتا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے یہ ادارہ منافع بخش ہوسکتا ہے۔ نجکاری اب پرانا فارمولہ ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کا ٹینڈر مئی 2024 تک مکمل کر لیا جائے، جبکہ ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ بھی مکمل کی جائے گی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشکل وقت آیا تو پیپلز پارٹی ملک کے لیے ہمارے ساتھ کھڑی ہوگی۔