بھارت میں بالخصوص مسلم اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی پامالیاں اتنی سنگین ہو گئی ہیں کہ نفرت انگیز تقاریر میں مسلمانوں کی نسل کشی اور قتلِ عام پر ہندوؤں کو اُکسانا عام ہو گیا ہے۔
یہ بات بین الاقوامی مذہبی آزادی کے امریکی کمیشن کی سابق چیئرپرسن نڈین میئزا نے کہی۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسی نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو انتہا پسند جماعت کی مکمل حمایت حاصل ہوتی ہے۔
نڈین میئزا نے کہا کہ ہندو انتہا پسندوں کے خلاف احتجاج کا حق استعمال کرنے پر مسلمانوں کے گھروں اور املاک کو بُلڈوز کر دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسجدوں کو نذرِ آتش کرنے یا گرانے کا خطرہ مسلسل برقرار رہتا ہے، ان کیسز میں بھارتی عدالتیں اکثر ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتی ہیں۔