امریکا میں ایک شخص پر 1939 کی مشہور ہالی ووڈ کلاسک فلم ’دی وزرڈ آف اوز‘ کی ہیروئن جوڈی گارلینڈ کے پہنے ہوئے مشہور سرخ جوتے چوری کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق، کرسٹل، مینیسوٹا کے رہاشی 76 سالہ جیری ہال سالیٹرمین وہ دوسرے شخص ہیں جن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے 19 برس قبل یہ جوتے چوری کیے تھے۔ انہیں جمعہ کو سینٹ پال کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں پہلی بار پیش کیا گیا تھا۔
سرخ ستاروں اور شیشے کے موتیوں سے مزین یہ جوتے 2005 میں آنجہانی اداکارہ جوڈی گارلینڈ کے آبائی شہر گرینڈ ریپڈز، مینیسوٹا کے جوڈی گارلینڈ میوزیم سے چوری ہوئے تھے۔ ان جوتوں کی چوری کئی برس تک ایک معمہ بنی رہی مگر آخر کار وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) نے ان جوتوں کو 2018 میں برآمد کرلیا۔
فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ اگست 2005 سے جولائی 2018 تک سیلٹر مین نے ثقافتی ورثے کی ایک چیز کو اپنے قبضہ میں لیا اور چھپائے رکھا۔ سیلٹرمین کو معلوم تھا کہ وہ جوتے چوری ہوئے تھےاور انہوں نے ایک خاتون کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے ان جوتوں کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ اس کی سیکس ٹیپ جاری کر دیں گے۔
جمعہ کے روز جب سیلٹرمین کو عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ وہیل چیئر پر تھے اور انہیں اضافی آکسیجن لگائی گئی تھی۔ دوران سماعت انہوں نے خود پر لگے الزامات کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔
اصل چور کون تھا؟
اس سے قبل ایک 76 سالہ شخص ٹیری جون مارٹن نے اکتوبر میں ان جوتوں کی چوری کا اعتراف کیا تھا اور بتایا تھا کہ انہوں نے عجائب گھر کا دروازہ اور ڈسپلے کیس کا شیشہ توڑنے کے لیے ہتھوڑے کا استعمال کیا تھا۔
مارٹن کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ مارٹن کے ایک پرانے ساتھی نے اسے بتایا تھا کہ ان جوتوں پر اصلی جواہرات جڑے ہیں اور ان کی قیمت 10 لاکھ ڈالر تک ہوسکتی ہے۔
مارٹن نے عدالت کو بتایا کہ اسے امید تھی کہ جوتوں میں اصلی لعل جڑے ہوں گے اور وہ انہیں بیچ دے گا، لیکن چوری کی اشیا کا سودا کرنے والے ایک تاجر نے اسے بتایا کہ جوتوں میں لگے لعل اصلی نہیں ہیں۔ مارٹن نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ پتہ چلنے کے بعد اس نے ان جوتوں سے اپنی جان چھڑائی تھی۔
مارٹن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مارٹن کو ان جوتوں کی ثقافتی اہمیت کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں تھا اور اس نے کبھی بھی فلم ’دی وزرڈ آف اوز‘ نہیں دیکھی تھی۔
عدالت نے مارٹن کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی لیکن جنوری میں خرابی صحت کی وجہ سے ان کی سزا معطل کی گئی اور انہیں پیرول پر رہنے کی اجازت دی گئی۔ اے پی کے مطابق، عدالتی دستاویزات سے سیلٹرمین اور مارٹن کے درمیان تعلق ظاہر نہیں ہوتا۔
کلاسک میوزیکل فلم ’دی وزرڈ آف اوز‘ میں ڈورتھی کا مرکزی کردار ادا کرنے والے جوڈی گارلینڈ نے فلم کی تیاری کے دوران ان سرخ جوتوں کے کئی جوڑے استعمال کیے تھے لیکن اب صرف 4 مصدقہ جوڑے باقی رہ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ہالی ووڈ کی یادگاری اشیا جمع کرنے والے مائیکل شا نے سرخ جوتوں کا جوڑا اس میوزیم کو بطور قرض دیا تھا۔ میوزیم کے بانی ڈائریکٹر جان کیلش کے مطابق، جوتوں کا یہ جوڑا مائیکل شا کو واپس کر دیا گیا تھا اور اب وہ ایک نیلام گھر میں ہے جو انہیں فروخت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
جوڈی گارلینڈ کا انتقال 1969 میں ہوا۔ جوڈی گارلینڈ میوزیم میں وہ گھر بھی شامل ہے جہاں وہ رہتی تھیں۔ اس میوزیم میں جوڈی گارلینڈ اور ’وزرڈ آف اوز‘ کی یاداشتوں کا دنیا کا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔ اس میوزیم سے چوری ہونے والے سرخ جوتوں کی مالیت کا اندازہ تقریباً 35 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے۔