معروف ٹک ٹاکر کو ٹریڈنگ میں کروڑوں روپوں کا نقصان

پیر 18 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے معروف ٹک ٹاکر اور یوٹیوبر ذوالقرنین سکندر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ٹریڈنگ میں تقریباً سوا 2 کروڑ روپے کا نقصان کرچکے ہیں۔

حال ہی میں ٹک ٹاکر ذوالقرنین سکندر نے اپنی اہلیہ کنول آفتاب کے پوڈکاسٹ میں بطورِ مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنی زندگی اور ٹک ٹاک سے شہرت حاصل کرنے کے بارے میں بات کی، اس کے علاوہ انہوں نے اپنی زندگی کے سب سے بڑے مالی نقصان کے بارے میں بھی بتایا۔

ذوالقرنین سکندر نے کہا’ میرا ایک دوست ٹریڈنگ سے پیسے کماتا تھا۔ اُس نے مجھے بھی ٹریڈنگ کرنے کا مشورہ دیا اور دوست کے مشورے پر میں نے اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر ٹریڈنگ پر پیسہ لگا دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کنول آفتاب ٹریڈنگ کے بالکل خلاف تھیں لیکن میں نے اُن کی ایک نہ سُنی اور اپنے دوست کے بتائے ہوئے راستے پر چل پڑا اس سے شروع میں ہمیں 31 لاکھ روپے کا نقصان ہوا‘۔

معروف ٹک ٹاکر نے کہا’ جب پہلا نقصان ہوا تو میرے بڑے بھائی نے ٹریڈنگ پر پیسہ لگانے سے انکار کردیا، میں نے اپنے دوست کو نقصان کے بارے میں بتایا تو اُس نے کہا کہ یہ تو ہوتا رہتا ہے، تُم مزید پیسہ لگاؤ تو تُمہیں لاکھوں ڈالرز کا فائدہ ہوگا۔ دوست کی بات سُن کر میں لالچ میں پڑ گیا، میں نے اپنی اہلیہ کنول آفتاب سے 30 لاکھ روپے مانگے لیکن انہوں نے پیسے دینے سے انکار کر دیا۔ جب اہلیہ نے رقم نہیں دی تو میں نے اور میرے چھوٹے بھائی نے اپنی تمام جمع پونجی ٹریڈنگ پر لگا دی‘۔

ذوالقرنین سکندر نے کہا’اُس کے بعد ہم عُمرہ کرنے چلے گئے، وہاں جاکر چھوٹے بھائی کا فون آیا۔ اُس نے روتے ہوئے بتایا کہ ہماری ساری رقم ڈوب گئی ہے۔ اس طرح ہمیں سوا 2 کروڑ روپے کا نقصان ہوا‘۔

ٹک ٹاکر نے کہا’ میں نے مدینہ میں اللہ تعالیٰ سے دُعا کی کہ میرے دل و دماغ سے ٹریڈنگ کا لالچ نکال دے کیونکہ میں مزید نقصان اور پریشانی برداشت نہیں کرسکتا تھا۔ پھر میں نے عُمرہ سے واپس آکر ہمیشہ کے لیے ٹریڈنگ چھوڑ دی۔ مجھے بعد میں معلوم ہوا کہ ٹریڈنگ حرام ہے‘۔

واضح رہے کہ ذوالقرنین سکندر کے ٹک ٹاک پر فالوورز کی تعداد 16.7 ملین ہے جبکہ ان کی اہلیہ کنول آفتاب کے 19.8 ملین فالوورز ہیں۔ اس مقبول ترین جوڑی کا یوٹیوب پر بھی چینل ہے جہاں یہ اپنے روز مرہ کے وی لاگز اپ لوڈ کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp