اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفا اسپتال پر چھاپہ مارا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں شہادتوں اور کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
مزید پڑھیں
الجزیرہ کے مطابق، بڑی تعداد میں اسرائیلی فوجیوں نے ٹینکوں اور ڈرونز کی مدد سے آج علی الصبح الشفا اسپتال میں چھاپہ مارا اور اسپتال کے اندر موجود لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔ اسپتال کے صحن میں موجود اسرائیلی فوج کی گاڑیوں سے اسپتال کے خصوصی سرجری کے شعبہ کی عمارت پر میزائل بھی داغا گیا۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسپتال میں حماس کے جنگجو موجود تھے۔ اس کارروائی میں متعدد افراد کے شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں
غزہ کی وزارت صحت کے ایک جاری بیان کے مطابق، اسپتال میں تقریباً 30 ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں جن میں بے گھر افراد، مریض اور عملے کے افراد شامل ہیں۔ 7 اکتوبر سے اب تک الشفا اسپتال پر یہ چوتھا اسرائیلی حملہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں گیٹ پر آگ بھڑکنے سے بے گھر خواتین اور بچوں میں دم گھٹنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسپتال کے محاصرے سے سینکڑوں بے گھر افراد، مریضوں اور عملے کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اسپتال سے نکلنے کی کوشش کرنے والوں کو اسنائپر اور ہیلی کاپٹر گولیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ وزارت صحت نے اسرائیلی کارروائی کو بے گھر، بیمار اور زخمی افراد کا قتل عام قرار دیا ہے اور عالمی برادری سے اسپتال پر حملے رکونے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ جرمن چانسلر کے خبردار کرنے کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے غزہ میں رفح پر زمینی حملے کی منظوری دے دی ہے۔ اسرائیلی جارحیت اور وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 7 اکتوبر سے اب تک 31 ہزار 645 فلسطینی شہید اور73 ہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔