اسلام آباد میں بورنگ کے پانی پر بھی ٹیکس کا نفاذ، واٹر چارجز کیا ہوں گے؟

پیر 18 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسانی بقاء کے لیے آکسیجن کے بعد سب سے زیادہ ضروری شے پانی ہے، پاکستان کے بڑے شہروں میں پانی کی قلت کے باعث بڑی تعداد میں لوگوں نے اپنے گھروں میں بورنگ کے ذریعے زیر زمین پانی کے حصول کا نسبتاً مہنگا انتخاب کیا ہے، جس سے شہری جہاں ایک طرف اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں وہیں اس کا  فضول استعمال اور اسراف بھی کرتے ہیں۔

دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کے باعث لوگوں نے اپنے گھروں میں بورنگ کرا رکھی ہے، حکومتی ملکیت زیر زمین پانی کے حصول اور استعمال پر کوئی ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا تھا تاہم اب میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد نے زیر زمین پانی کو بورنگ کے ذریعے نکالنے پر ٹیکس عائد کر دیا ہے۔

اس ضمن میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد یعنی ایم سی آئی کی جانب سے باقاعدہ طور پر جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق اب بورنگ موٹر کی ہارس پاور کے اعتبار سے مختلف کیٹگریز سے مختلف واٹر چارجز وصول کیے جائیں گے، وہ گھر جہاں آدھی ہارس پاور کی موٹر اور ایک انچ کے پائپ کا بور ہوا ہے ان سے ماہانہ ایک ہزار وصول کیے جائیں گے۔

’۔۔۔جبکہ کمرشل صارفین سے دو ہزار روپے ماہانہ وصول کیے جائیں گے، 2 ہارس پاور کی موٹر اور 2 انچ کے پائپ کے ذریعے زیر زمین پانی استعمال کرنے والے گھروں سے 2500 روپے جبکہ کمرشل صارفین سے 4 ہزار روپے ماہانہ وصول کیے جائیں گے۔‘

زیر زمین پانی کو بورنگ کے ذریعے نکالنے کے لیے 8 سے 15 ہارس پاور کی موٹر اور 3 انچ کا پائپ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین سے 10 ہزار جبکہ کمرشل صارفین سے 15 ہزار روپے ماہانہ، 15 سے 30 ہارس پاور کی موٹر اور 4 انچ کے پائپ کا استعمال کرنے والے گھریلو صارفین سے 20 ہزار روپے جبکہ کمرشل صارفین سے 25 ہزار روپے ماہانہ وصول کیے جائیں گے۔

ایم سی آئی کے نوٹیفکیشن کے مطابق، اسی طرح زیر زمین پانی کے حصول کے لیے 40 سے 50 ہارس پاور کی موٹر اور 6 انچ کے پائپ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین سے 50 ہزار روپے جبکہ کمرشل صارفین سے 75 ہزار روپے ماہانہ وصول کیے جائیں گے۔

’70 سے 100 ہارس پاور کی موٹر اور 8 انچ کے پائپ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین سے ایک لاکھ روپے جبکہ کمرشل صارفین سے ایک لاکھ 50 ہزار روپے ماہانہ وصول کیے جائیں گے، 140 سے 160 ہارس پاور کی موٹر اور 9 انچ کے پائپ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو 2 لاکھ جبکہ کمرشل صارفین کو 3 لاکھ روپے ماہانہ ادا کرنا ہوں گے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp