پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے گزشتہ ہفتے میڈیا میں پارٹی پالیسی سے متعلق متنازع بیانات دینے پر سابق وزیراعظم عمران خان نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں کو متنازع بیانات دینے سے گریز کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے شیر افضل مروت کی جانب سے مخصوص نشستوں سے متعلق پارٹی اتحاد کے حوالے سے بیان دینے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے پیغام بھیجا ہے کہ ایسے بیانات سے اجتناب کیا جائے جس سے پارٹی کے اندر اختلافات کا تاثر ملے۔
مزید پڑھیں
دوسری جانب پیر کو اسلام آباد میں ہونے والی کور کمیٹی اجلاس کے دوران کور کمیٹی کے اراکین نے بھی شیر افضل مروت اور وکیل رہنما علی ظفر کی جانب سے متنازع بیان دینے پر وضاحت طلب کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں سے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم شیر افضل مروت کی جانب سے وضاحت دیے جانے اور آئندہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد معاملہ درگزر کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کور کمیٹی کے سامنے اس حوالے سے سابق وزیراعظم عمران خان کا پیغام بھی رکھا گیا اور پارٹی پالیسی سے متعلق اختلاف کی صورت میں تحفظات کور کمیٹی کے سامنے رکھنے پر زور دیا ہے، ذرائع کے مطابق اجلاس میں آئندہ تمام فیصلوں کی توثیق کور کمیٹی سے لینے کی منظوری دی گئی ہے۔
دوسری جانب کور کمیٹی نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق احتجاج کی حکمت عملی طے کرتے ہوئے عید کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخوا میں احتجاج کو حتمی شکل دیدی ہے، احتجاجی سلسلہ میں پہلا جلسہ 30 مارچ کو اسلام آباد میں منعقد کیا جائے گا جس کے بعد خیبر پختونخوا اور پنجاب بھر میں جلسوں کا شیڈول طے کیا جائے گا، اس ضمن میں تمام ٹکٹ ہولڈرز کو احتجاج کی بھر پور تیاری کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
کور کمیٹی نے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اپیلوں پر سماعت کے موقع پر تمام اراکین پارلیمنٹ اور رہنما عدالت میں موجود ہوں گے۔