کراچی کے علاقے سعید آباد سے لاپتا ہونیوالی 5 لڑکیاں پولیس نے ناظم آباد کے ایک پسماندہ علاقے سے بازیاب کرالی ہیں، پولیس کے مطابق تمام لڑکیاں اپنی مرضی سے گھر چھوڑ کر ایک فیکٹری میں ملازمت کررہی تھیں۔
پانچوں لاپتہ لڑکیوں کو ناظم آباد کے کنڈو گوٹھ سے بازیاب کرایا گیا ہے، بازیاب 3 لڑکیاں سگی بہنیں اور 2 ان کی کزن ہیں۔
ڈی آئی جی کراچی ساؤتھ سید اسد رضا کے مطابق بازیاب لڑکیوں کی عمریں 15 سے 19 سال کے درمیان ہیں اور ان کا آبائی تعلق سرگودھا سے ہے۔
پولیس کے مطابق 15 فروری کو لڑکیوں کے اغوا کا مقدمہ ان کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، تاہم ابتدائی پوچھ گچھ میں لڑکیوں نے تسلیم کیا ہے کہ گھریلو لڑائی جھگڑوں سے تنک آکر اپنی مرضی سے گھر چھوڑ کر گئی تھیں، پانچوں لڑکیاں ناظم آباد میں قائم دھاگا فیکٹری میں کام کر رہی تھیں۔
ڈی آئی جی پولیس سید اسد رضا نے مزید بتایا ہے کہ عدالتی احکامات پر لڑکیوں کو دارلامان یا شیلٹر ہوم منتقل کیا جائے گا، ان کے مطابق دھاگا فیکٹری کے مالک اور ٹھیکے دار کو بھی چائلڈ لیبر ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا گیا ہے۔