بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے زردآلو میں منگل کی شب مقامی کوئلے کی کان میں گیس بھر جانے سے دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں کان کا ایک حصہ بیٹھ گیا۔
کان میں ہونے والے دھماکے میں 18 افراد دب گئے تھے جن میں سے 8 افراد کو زندہ بچا لیا گیا، جبکہ 2 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے چیف انسپکٹر مائنز بلوچستان عبدالغنی نے بتایا ہے کہ کان بیٹھ جانے سے ابتدائی طور پر 10 کان کن پھنسے تھے جنہیں بچانے کے لیے مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت کارروائی شروع کی۔ اس دوران ایک حصہ اور بیٹھ جانے سے مزید 8 افراد کان میں پھنس گئے تھے جن میں سے 8 افراد کو نکال لیا گیا ہے جبکہ دیگر کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
مزید پڑھیں
عبدالغنی نے بتایا کہ محکمہ مائنز کی جانب سے آپریشن کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جبکہ کان میں پھنسے افراد کی آوازیں آرہی ہیں۔
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے نوٹس لے لیا
دوسری جانب ہرنائی کوئلہ کان حادثہ کا وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ کان کنوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ ریسکیو آپریشن تیز کریں۔ اور اس کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ، میڈیکل ٹیمیں اور محکمہ مائنز کا عملہ فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچے۔
دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے جہانزیب خان نے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر پی ڈی ایم اے کی 2 ٹیمیں ہرنائی روانہ کردی گئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اے کی ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ ایمبولینسز اور دیگر امدادی سامان روانہ کیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر ہرنائی ایف سی اور سیکریٹری مائنز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کان کنوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے ریکسیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے، اس وقت کان کنوں کو بحفاظت ریسکیو کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔