صوبائی الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا نے سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کی کاغذات نامزدگیوں کی جانچ پڑتال کے بعد خیبر پختونخوا سے سینیٹ انتخابات کے لیے اہل امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر کی جانب سے جاری کردہ سینیٹ امیدواروں کی حتمی فہرست کے مطابق تحریک انصاف کے مراد سعید اور اعظم سواتی جبکہ پی ٹی آئی پارلیمینٹیرینز کے محمود خان سمیت 10 امیدواروں کے کاغذات مسترد کردیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی 11 خالی نشستوں کے لیےانتخابات 2 اپریل کو منعقد ہو رہے ہیں۔ ایوان بالا کے لیے صوبے سے 7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی 2 نشستوں کے لیے مجموعی طور پر 42 سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے تھے، جس میں جانچ پڑتال کے دوران 30 درست قرار دیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق تحریک انصاف کے روپوش رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے جنرل نشست جبکہ اعظم سواتی نے ٹیکنوکریٹ کی مختص نشست کے لیے کاغذات جمع کرائے تھے، جو مسترد کردیے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق مراد سعید تصدیق کے لیےخود نہیں آئے جس کے باعث ان کے کاغذات مسترد کیے گئے ہیں۔
اعظم سواتی کے خلاف کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر نے اعتراضات جمع کرائے تھے، جس کے مطابق ان کیخلاف سانحہ 9 مئی کے مقدمات ہیں، وہ اسی بنیاد پر عام انتخابات کے لیے بھی نااہل ہوئے تھے۔
سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے بھی کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ہیں، ان کی تجویز کنندہ رکن صوبائی اسمبلی نادیہ شیر ہیں، جنہوں نے ابھی تک ایم پی اے کا حلف نہیں لیا ہے۔
سینیٹ کی جنرل نشستوں کے لیے 25 میں 16 کاغذات نامزدگی درست قرار دیے گئے ہیں، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں کے لیے جمع کرائے گئے 11 میں سے 8 جبکہ خواتین کی نشستوں کے لیے جمع کرائے گئے 9 میں 6 کاغذات نامزدگی درست قرار دیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق جانچ پڑتال کے دوران کاغذات نامزدگی مکمل نہ ہونے، دستخط پر شک، تائید یا تجویز کنندہ رکن اسمبلی نہ ہونے کی بنا پر درخواستیں مسترد ہوئی ہیں، امیدوار الیکشن ٹریبونل میں کاغذات مسترد ہونے خلاف اپیل دائر کر سکتے ہیں۔