عدالتیں انصاف کرتے ہوئے فارم 45 پر فیصلہ کریں، اعظم سواتی

ہفتہ 20 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد نے سابق سینیٹر اور رہنما تحریک انصاف اعظم سواتی کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس پر احتجاج اور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں ضمانت منظور کرلی، جبکہ ضلعی عدالت نے ایک اور مقدمہ میں اعظم سواتی کی عبوری ضمانت میں 23 اپریل تک توسیع کردی ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس پر احتجاج اور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کیخلاف دہشتگری کی دفعات کے تحت درج مقدمے کی سماعت اسلام آباد کی انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی، اعظم سواتی اپنے وکلا علی بخاری اور مرتضیٰ طوری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

تفتیشی آفیسر نے عدالت میں موقف اپنایا کہ اعظم سواتی گاڑی میں موجود تھے تاہم فوٹیج میں کہیں نظر نہیں آئے، عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزم گاڑی سے اترے یا نہیں لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر نہیں آئے۔

جج طاہر عباس سپرا نے پولیس پروسیکیوٹر سے دریافت کیا کہ انہیں ملزم کی کسٹڈی درکار ہے کہ نہیں، جواب نفی میں آنے کے بعد انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے اعظم سواتی کی ضمانت منظور کرلی۔

اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت نے بھی ایک اور مقدمے میں اعظم سواتی کی عبوری ضمانت میں 23 اپریل تک توسیع کردی، ڈیوٹی جج رخشندہ شاہیں نے اعظم سواتی کی حاضری لگاتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔

قبل ازیں جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ جب عوام کے ووٹ کو چوری کرکے مجرموں کو مستند پر بٹھایا جائے گا تو ملک کا اللہ ہی حافظ ہے، ملکی معیشت تباہ ہوچکی ہے، عدالتیں انصاف کریں اور فارم 45 پر فیصلہ کریں۔

اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کو 3 سال کی توسیع ملنے کی امید ہے، انہیں چاہیے کہ ووٹ چوری پر کمیشن بنائیں، پاکستانی عوام کے ووٹوں پر آخر اتنا بڑا ظلم کیوں کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن سمیت وہ تمام لوگ جنہوں نے قانون کی دھجیاں اڑائیں ان کے لیے انصاف کا راستہ تنگ ہونا چاہیے۔

’میں چاہتا ہوں مقتدر حلقے آئین اور قانون کی علمبرداری کے لیے سوچیں۔۔۔ پھر دیکھیں، ملک کا مستقبل کن کے ہاتھوں میں دے دیا گیا ہے، یہ بہت بڑی غلطی ہے کہ آپ نواز شریف اور آصف زرداری سے ملک کی بہتری کے لیے کوئی توقع رکھیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp