پاک افغان کشیدگی: کیا بلوچستان میں سرحدی تجارت متاثر ہوگی؟

بدھ 20 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیاسی تعلقات ساس اور بہو کے تعلقات کی مانند ہیں، کبھی کھٹے تو کھبی میٹھے، تاہم افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوتے جارہے ہیں۔

ایسے میں پاکستان کی جانب سے پیر 18 مارچ کی صبح سرحد کے قریب افغانستان کی حدود میں دہشتگردوں کے خلاف انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر کارروائی کی گئی جس میں حافظ گل بہادر گروپ سے تعلق رکھنے والے دہشتگردوں کو ہدف بنایا گیا تھا۔ یہ دہشتگرد تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مل کر ملک میں متعدد حملے کرنے میں ملوث رہے جن میں سیکڑوں عام شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار مارے گئے۔

اس صورتحال کے بعد دونوں ممالک کے درمیان حالت مزید کشیدہ ہوگئے۔ پاک افغان تعلقات سے جہاں خطے میں صورتحال پچیدہ ہو جاتی ہے وہیں سرحدی علاقوں میں تجارت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ حالیہ کشیدگی کے باعث پاک افغان سرحد تجارت ایک بار پھر متاثر ہو گئی ہے۔

چمن کے لوگوں کی زندگی کا دارومدار سرحدی تجارت سے مشروط

چمن کے مقامی تاجر انوار خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چمن کے لوگوں کی زندگی کا دارومدار یہاں پر سرحدی تجارت سے مشروط ہے۔ پہلے حکومت کی جانب سے افغان باشندوں کا انخلا، اس کے بعد چمن میں 4 ماہ سے جاری احتجاج اور اب حالیہ واقعات نے تجارت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ چھوٹے تاجر جو روزانہ یا ہفتہ وار سرحدی تجارت سے منسلک تھے اور اپنا گھر بار اس تجارت سے چلاتے تھے اب یہ تجارت کشیدگی کے باعث نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے جس سے چھوٹے تاجر کو ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے۔

پاک افغان کشیدگی کا اثر چند دنوں تک سامنے آئے گا، فدا حسین

ایوان صنعت و تجارت بلوچستان کے سابق صدر فدا حسین نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑے پیمانے پر برآمد اور درآمد ہوتی ہے۔ علاقائی سطح پر دونوں ممالک کے درمیان حالات متاثر ہونے سے تجارت بھی متاثر ہوتی ہے۔ ایک بار پھر پاک افغان تعلقات کشیدہ ہوئے ہیں جس کا تجارتی اور معاشی اثر چند دنوں تک سامنے آئے گا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سالانہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی تجارت ہوتی ہے جس میں پاکستان سے اشیائے خورونوش، مصالحہ جات، پلاسٹک میٹریل سمیت عمارتی سامان افغانستان جبکہ لائیو اسٹاک سمیت خشک میوہ جات افغانستان سے پاکستان لائے جاتے ہیں۔ تاہم دو طرفہ تعلقات متاثر ہونے سے نہ صرف تاجر برادری کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی دھچکا لگتا ہے۔

واضح رہے کہ ملکی معیشت کا 5 فیصد پاکستان میں افغانستان کے درمیان تجارت پر محیط ہے، ایسے میں ملکی معیشت بھی خراب حالات کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ اس کے علاوہ مقامی آبادی کا انحصار سرحدی تجارت پر ہے، ایسے میں تجارت نہ ہونے کی صورت میں عدم استحکام پیدا ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp