سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ لیز کیس میں اصل دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس ہاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جمعرات کو کیس پر سماعت کی۔
عدالت نے لیز معاہدہ اور اصل دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے استفسار کیا کہ لیز کی رقم کتنی طے ہوئی اور کس اکاؤنٹ میں بھیجی گئی اس سب کی مکمل تفصیل فراہم کی جائے۔
علاوہ ازیں عدالت کی جانب سے نیشنل پارک میں مونال ریسٹورنٹ کے علاوہ دیگر ریسٹورنٹس کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں۔
عدالت نے اسستفسار کیا کہ نیشنل پارک ایریا میں کتنے ریسٹورنٹس ہیں اور ان کی لیز کے معاہدے کب ہوئے اور دیگر ریسٹورنٹس کتنا کرایہ ادا کرتے ہیں اور ان کی لیز کی مدت کب تک ہے۔
سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں ریسٹورنٹس کی تفصیلات ایک ماہ میں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آفس تفصیلات آنے کے بعد ریسٹورنٹس کو نوٹس جاری کرے۔
سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ عدالت کے علم میں لایا گیا ہے کہ نیشنل پارک کی حد بندی ہو رہی ہے لہٰذا حد بندی کا عمل مکمل ہونے کے بعد سی ڈی اے تفصیلات جمع کرائے۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نیشنل پارک آرڈیننس کو عوام کی تعلیم اور ریسرچ کے لیے دستیاب ہونا چاہیے۔
نیشنل پارک کو محفوظ بنانے کے لیے فریقین اپنی تجاویز دے سکتے ہیں۔ بعد ازاں کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔