عدالتی فیصلے میں سرخرو ہونے کے بعد شوکت عزیز صدیقی نے کیا کہا؟

جمعہ 22 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کو کالعدم قرار دے دیا، رد عمل میں جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ بہت مشکل وقت تھا لیکن اللہ نے استقامت دی اور ان حالات کا سامنا کرنے کا حوصلہ دیا۔

وی نیوز سے گفتگو میں جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی نے عدالتی فیصلے پر اللہ کا شکر اداکرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت گزر ہی جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا جتنا شکر ادا کروں کم ہوگا، کیونکہ اس دوران میڈیا نے ان کا بہت ساتھ دیا ہے جس پر وہ تمام میڈیا کے مشکور ہیں۔

یاد رہے سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کالعدم قرار دیدی، سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے اپنے فیصلہ میں جسٹس شوکت صدیقی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے گا اور انہیں ریٹائڑد جج کی تمام مراعات ملیں گی۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف اپیل سے متعلق کیس کا 23 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے سنایا، جسے انہوں نے ہی تحریر کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے جسٹس شوکر صدیقی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی برطرفی کا نوٹی فیکیشن بھی کالعدم قرار دیدیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ میں تاخیر کی وجہ سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی 62 کی عمر زائد ہو چکی ہے لہذا انہیں بحال نہیں کیا جا سکتا۔

واضح رہے کہ فیصلے کے مطابق جسٹس شوکت صدیقی کو ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے گا اور بطور ریٹائرڈ جج وہ پینشن سمیت تمام مراعات کے اہل ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp