جرمنی جانے کے خواہشمندوں کے لیے خوشخبری، غیرملکی طلبا کے لیے دروازے کھل گئے

ہفتہ 23 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جرمنی نے نئی ویزا پالیسی کے تحت غیر ملکی طلبہ کے لیے دروازے کھول دیے ہیں۔ جرمنی ایک مقبول یورپی ملک ہونے کے باعث بین الاقوامی طلبہ کے لیے بھی خاصا مشہور ہے۔ یہ ملک اعلیٰ کوالٹی کے تعلیمی نظام کے لیے بھی جانا جاتا ہے جو بین الاقوامی طلبہ کو متوجہ کرتا ہے۔

اب اس مغربی یورپی ملک نے بین الاقوامی طلبہ کی تعداد کو بڑھانے کے لیے اپنے ویزا ضوابط میں تاریخی تبدیلیاں کی ہیں۔ ان تبدیلیوں کی وجہ سے طلبہ کو پڑھائی کے دوران کام کرنا اور مستقل رہائش حاصل کرنا آسان ہو گا۔ یہ ڈویلپمنٹ گزشتہ سالوں میں کی جانے والے کوششوں کی وجہ سے ہوئی ہے جب برلن نے مستقل رہائش کے لیے رکاوٹوں کو ختم کرنے اور تجربے کے حامل امیدواروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے پر توجہ دی۔

جرمن حکام کا ماننا ہے وہ دوسرے ممالک کے لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس لیے جرمنی غیر یورپی یونین ممالک کے لوگوں کی تعداد کو بڑھانے کا خواہش مند ہے۔

نئے قوانین کے تحت بین الاقوامی طالبعلم کو طویل مدت کے لیے کام کرنے کی اجازت ہو گی جس سے طلبا کو بیچلرز اور ماسٹرز مکمل کرنے کے دوران ملازمت کے مواقع تلاش کرنے میں مزید وقت بھی مل جائے گا۔ اس کے علاوہ جرمنی مستقل رہائش کے قوانین کو بھی آسان بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ جرمن کارڈ دنیا بھر کے ہنر مند پیشہ ور افراد (جو یورپی یونین کے ملک میں کیریئر کے مواقع تلاش کر رہے ہیں) کے لیے کافی سود مند ثابت ہو گا اور یہ کارڈ جرمنی میں ملازمت کے لیے موثر راستہ فراہم کرتا ہے۔

پاکستان سے جرمنی جانے والوں کو کیا کرنا ہوگا؟

پاکستان سے جرمن ویزا کے لیے درخواست دینے میں کئی مراحل اور تقاضے شامل ہیں۔ دورے کے مقصد کے لحاظ سے ویزوں کی مختلف کیٹیگریز ہیں۔

جیسے تعلیم، سیاحت، کاروبار یا پھر آپ کی فیملی کا کوئی ممبر جرمنی میں ہے تو اسے ملنے کے لیے آپ کو ویزا آسانی سے مل جائے گا۔

خواہشمند افراد کو قریبی جرمن سفارت خانے یا قونصل خانے میں آن لائن درخواست دینا ہوگی۔ مطلوبہ دستاویزات میں ایک مکمل درخواست فارم، پاسپورٹ، تصاویر، رہائش کا ثبوت، ٹریول ہیلتھ انشورنس، سفری پروگرام اور مالی ذرائع کے بارے میں بتانا ضروری ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp