عمران خان کی گرفتاری سے متعلق لاہور ہائیکورٹ نے تحریری حکم جاری کردیا

جمعرات 16 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے ہیں کہ انہوں نے وارنٹ کے معاملے کو نہیں چھیڑا۔ لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے وارنٹس پر عملدرآمد سے نہیں روکا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ کی عدالت میں، زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کے لیے فواد چوہدری کی درخواست پرسماعت شروع ہوئی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان اورایڈووکیٹ جنرل پنجاب کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ تاہم درخواست گزار موجود نہیں تھے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ  نے فواد چودھری کے وکیل سے پوچھا کہ درخواست گزار کدھر ہیں دس بجے کا ٹائم تھا، یہ آپ کی سنجیدگی ہے کہ درخواست گزارعدالت میں نہیں ہے۔

فواد چوہدری کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کردیا ہے جبکہ اسلام آباد کی مقامی عدالت میں فیصلہ محفوظ ہے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ سیکشن 76 پڑھیں، یہ تو کوئی معاملہ ہے ہی نہیں۔ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ اس لیے ہے کہ کوئی قانون نہیں پڑھتا، بس باتیں کرتے ہیں۔ ہر چیز کا حل قانون اورآئین میں موجود ہے۔ فریقین نے پورے سسٹم کو جام کیا ہوا ہے۔ کبھی آپ اس عدالت میں آتے ہیں کبھی آپ اسلام آباد ہائیکورٹ جاتے ہیں ۔

وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ بن چکا ہے ، جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ آپ دونوں پارٹیوں نے ہی بنایا ہے، اورساری قوم کو مصیبت ڈالی ہوئی ہے۔ بس ! قانون کو فالو کرنے کی ضرورت ہے۔

اسی دوران فواد چوہدری بھی عدالت میں پہنچ گئے۔ عدالت نے ان سے پوچھا کہ سیکیورٹی کا کیا معاملہ ہے؟  فواد چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی کا مسئلہ بڑا سنجیدہ ہے۔ عمران خان اسلام آباد کی چارعدالتوں میں پیش ہوئے ، پانچویں میں نہیں ہوئے۔ ایف ایٹ( اسلام آباد) عدالت میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی 100فیصد کنفرم معلومات تھیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ہمارے سسٹم میں سیکیورٹی لینے کا قانون موجود ہے، سیکیورٹی لینے کا ایک باقاعدہ طریقہ کارموجود ہے۔

ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے کہا کہ جب عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تو سیکیورٹی دی گئی تھی۔

عدالت نے فواد چوہدری سے کہا کہ آپ اپنے آپ کو سسٹم کے اندر لائیں، آپ کو پالیسی فراہم کرتے ہیں اس پر اپلائی کریں۔

ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آ گیا ہے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ انہوں نے وارنٹ کے معاملے کو ٹچ نہیں کیا اور لاہور ہائیکورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے وارنٹس پر عملدرآمد سے نہیں روکا۔

بعد ازاں جسٹس طارق سلیم شیخ نے آج کی سماعت کا تحریری حکم جاری کیا جس کے مطابق عدالت کا آپریشن روکنے کا حکم کل تک برقرار رہے گا ۔

فریقین وکلا کی استدعا پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp