پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہمیں دیوار سے لگایا جا رہے، ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے الائنس بنا رہے ہیں، ملک میں قانونی کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی اس کا الائنس کا اولین ایجنڈا ہو گا۔ شہباز شریف نے اس ملک کو ’بنانا‘ اسٹیٹ بنا دیا ہے۔
مزید پڑھیں
پیر کو ایک انٹرویو میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ قیادت کی رہائی کے لیے احتجاج معمول کے مطابق جاری رہے گا، تحریک انصاف اپنا احتجاج پر امن طریقے سے جاری رکھے گی اس کے لیے ریلیاں بھی ہوں گی، جلسے بھی ہوں گے اور پریس کلب کے باہر بھی احتجاج ہو گا، یہ احتجاج پورے ملک میں ہو گا۔
احتجاج پر امن ہو گا
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ یا دھرنوں کی بات کرنا قبل از وقت ہو گا تاہم ہم اپنے اہداف کے حصول کے لیے تمام ذرائع استعمال کریں گے، اس کے لیے ہم تمام صوبوں اور ملک بھر پور میں احتجاج کریں گے۔ ہمارا احتجاج پر امن ہو گا، اب تک کے احتجاج میں ایک ’گملا‘ تک نہیں ٹوٹا۔
الیکشن کمیشن کے ذریعے ہمارے ایم این ایز کی تعداد کو آئے روز کم کیا جا رہا ہے
انہوں نے کہا کہ عوام کے دیے گئے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، ہمارے ساتھ ناروا سلوک رکھا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن کے ذریعے ہمارے ایم این ایز کی تعداد کو آئے روز کم کیا جا رہا ہے، سامنے نظر آ رہا ہے کہ ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے، عمران خان کے خلاف مقدمات انتہائی کمزور ہیں، یہ پولیٹیکل وکٹامائزیشن ہے۔
شہباز شریف نے اس ملک کو ایک ’فاشٹ‘ اسٹیٹ بنا دیا ہے
اسد قیصر نے کہا کہ شہباز شریف نے اس ملک کو ایک ’فاشٹ‘ اسٹیٹ بنا دیا ہے، پنجاب میں تو ہم ایک ’پولیس اسٹیٹ‘ دیکھ رہے ہیں۔ ہمیں کوئی جلسہ نہیں کرنے دیا جاتا، کوئی ریلی نہیں نکالنے دی جا رہی ہے۔ یہ لوگ خود تشدد کو ابھار رہے ہیں، یہ لوگ خود تشدد کو ابھار رہے ہیں، 30 تاریخ کو اسلام آباد میں بھی جلسے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ اس ملک کو بنانا اسٹیٹ بنایا جا رہا ہے۔
ہم پر تشدد احتجاج کے قائل نہیں ہیں، لیکن اس وقت تشدد حکومت کر رہی ہے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پر تشدد احتجاج کے قائل نہیں ہیں، لیکن اس وقت تشدد حکومت کر رہی ہے، 9 مئی کی ہم مذمت کر چکے ہیں، ہم نے جب بھی احتجاج کیا گملا بھی نہیں ٹوٹا، ہمارے قائد پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا لیکن ہم پر امن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کا حکومت کا رویہ مارشل لا میں بھی نہیں ہوا، ہم بھی اس ملک کی معیشت کی بہتری چاہتے ہیں، نوجوانوں کو با روزگار دیکھنا چاہتے ہیں۔
ملک میں جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کے لیے الائنس بنا رہے ہیں
اسد قیصر نے کہا کہ ہم ملک میں جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کے لیے الائنس بھی بنانے جا رہے ہیں، اس میں ہمارا پہلا ایجنڈا ہی ملک میں قانون کی حکمرانی، عدلیہ کی آزادی، آئین اور جمہوریت کی بالادستی، پارلیمنٹ کو بااختیار بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ہم مختلف جماعتوں سے رابطے میں ہیں، یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس کے لیے ہم کوئی تشدد برداشت نہیں کریں گے، تشدد سے یہ تحریک رکنے والی نہیں ہے۔
عمران خان کی جنگ ملک کی آزادی کے لیے ہے، ہم کسی ملک کے خلاف جنگ نہیں چاہتے، ہم عزت و وقار چاہتے ہیں، غلامی قبول نہیں کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر کی بات زیادہ مصدقہ ہے، ہم باقی پارٹی رہنماؤں کی بھی عزت کرتے ہیں۔
عمر ایوب ہی پی ٹی آئی کی طرف سے اپوزیشن لیڈر ہوں گے
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے لیے عمر ایوب کا نام میں نے ہی تجویز کیا ہے اور وہ اسمبلی میں وزیر اعظم کا الیکشن بھی لڑ چکے ہیں، اس لیے اپوزیشن لیڈر بننا ان کا حق ہے، ہم ان کی بھرپور حمایت کریں گے۔