اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور اسی سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آج غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد بھی منظور کی گئی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے، اسرائیل نے یورپی ممالک کی جانب سے فسلطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کے امکان پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
2 روز قبل اسپین نے کہا تھا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں اور اس کے لیے سلوینیا، آئرلینڈ اور مالٹا کے ساتھ مل کر مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو فلسطینی ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اب غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یورپی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں تو اس سے علاقائی عدم استحکام بڑھے گا۔
اپنے ایک بیان میں اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے حملے کے بعد اگر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جاتا ہے تو اس سے یہ پیغام جائے گا کہ اسرائیلیوں پر حملے کے جواب میں مزاحمتی تنظیموں کو حمایت مل گئی ہے۔
عالمی برادری سلامتی کونسل کی قرارداد پر عملدرآمد کرائے، ترجمان حماس
اِدھر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ عالمی برادری سلامتی کونسل کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے اسرائیل کو پابند کرے۔
ترجمان حماس باسم نعیم نے کہاکہ اسرائیل اپنے یرغمالیوں کی بات تو کرتا ہے مگر 7 ہزار سے زیادہ فلسطینی جو اسرائیل کی قید میں ہیں ان کا ذکر نہیں کیا جاتا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 32 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 74 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔