سابق وزیرِاعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ عمران خان چاہتے تو وہ بنی گالہ میں آرام کی زندگی گزار رہے ہوتے، عمران خان عوام اور ملک کے لیے جیل کے اندر ہیں اور عوام کو چوروں کا ساتھ نہیں دینا چاہیے۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان کی اہلیہ اور توشہ خانہ کیس میں سزایافتہ بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ کی جانب سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی صحت سے متعلق بیان دیا گیا لیکن وہ بتانا چاہتی ہیں کہ عمران خان ذہنی اور جسمانی طور پر مکمل فٹ ہیں۔
مزید پڑھیں
’اگر عمران خان کو کچھ ہوا تو عوام ان کا تعاقب کریں گے، عمران خان نے نہ اقتدار کے دوران اور نہ اس کے بغیر کبھی کسی کو نہ نقصان پہنچایا اور نہ کسی کو مارنے کا کہا، عمران خان کے خمیر میں بدلہ لینا نہیں ہے، مسلمان کسی سے بدلہ نہیں لیتا۔‘
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ حالات بہتری کی جانب جارہے ہوتے تو رانا ثنااللہ کی جانب سے ایسا بیان نہ دیا جاتا، چیزوں کو بہتری کی طرف جانا چاہیے تھا مگر جا نہیں رہیں، عمران خان چاہتے تو وہ بنی گالہ میں آرام کی زندگی گزار رہے ہوتے، عمران خان عوام اور ملک کے لیے جیل کے اندر ہیں اور عوام کو چوروں کا ساتھ نہیں دینا چاہیے۔
بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا کہ اڈیالہ جیل میں ان کے شہد میں کچھ ملا دیا گیا تھا، انہوں نے بتایا کہ انہوں نے سارا شہد کھا لیا تاہم زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، ان چیزوں سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ’یہ کچھ بھی کرلیں یہ عوام میں چلنے کے قابل نہیں رہیں گے‘۔
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ اگر سابق وزیراعظم عمران خان کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار 3 لوگ ہوں گے، اس ضمن میں انہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت آئی ایس آئی کے سربراہ ندیم انجم اور فیصل نصیر کے نام لیتے ہوئے کہا کہ ان کی گزارش ہے کہ وہ عمران خان کی جان کی حفاظت کریں۔