مولی کا شمار سب سے زیادہ پسند کی جانے والی سبزیوں میں کیا جاتا ہے جس کا تھوڑی کڑواہٹ لیے منفرد کرنچی سا ذائقہ ضرور ہوتا ہے لیکن سب سے بڑھ کر اس میں صحت بخش غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اسے بعض چیزوں کے ساتھ کھانے سے صحت پر خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں جو بعض صورتوں میں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔
مولی کو پراٹھے میں بھر کر، سلاد میں اور سالن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ مولی میں وٹامن اے، بی، سی، پروٹین، کیلشیم اور آئرن موجود ہوتا ہے۔
لیکن مولی میں کچھ ایسے خامرے یا انزائمز بھی موجود ہوتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے ضرر رساں ثابت ہوسکتے ہیں۔
اسی لئے آپ مولی کو چند کھانوں اور مشروبات کے ساتھ کھانے سے گریز کریں۔ ان غذائی اشیا کی فہرست درج ذیل ہے۔
1۔دودھ
مولی کھانے کے بعد دودھ یا دودھ سے بنے مشروبات کا استعمال سینے میں جلن کا باعث بن سکتا ہے اور بعض صورتوں میں جسم میں موجود تیزابی بہاؤ میں بگاڑ کا بھی سبب بنتا ہے۔ یہ دودھ کی گرم تاثیر کی وجہ سے ہے جو لیکٹوز کے ساتھ مل کر تکلیف کا باعث بن سکتا ہے۔
2۔چائے
مولی کھانےکے بعد دودھ سے بنی چائے کے استعمال سے میٹا بولک صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور قبض، تیزابیت اور بد ہضمی کی وجہ بنتے ہیں۔
کیفین میں موجود تیزاب کی موجودگی مولی کے ساتھ مل کر پیٹ کی شدید بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔
3۔کھیرا
وزن کم کرنے والے افراد کا کھیرے اور مولی کو مکس کر کے کھانا ان کے نزدیک ایک بہترین امتزاج ہے لیکن یہ پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔
کھیرے کو مولی کے ساتھ ملا کر کھانے کی وجہ سے کھیرے میں موجود ایسکور بیٹ جو وٹامن سی کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بد ہضمی کی کیفیت سے دوچار کرسکتا ہے۔
4۔کینو
کینو اور مولی کا امتزاج بعض صورتوں میں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ ان دونوں کو ملا کر کھانا پیٹ میں فوری درد، بد ہضمی اور صحت کے بہت سے دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
اگر آپ کا بلڈ پریشر کم رہتا ہے تب بھی مولی کے استعمال سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔