پاکستانی اداکارہ عائزہ خان بھی متحدہ عرب امارات کا گولڈن ویزہ حاصل کرنے والی معروف شخصیات میں شامل ہو گئیں ۔
انہوں نے سوشل میڈیا بلاگنگ سائٹ انسٹاگرام پر تصویر جاری کرتے ہوئے مداحوں کو خوشخبری سنائی کہ متحدہ عرب امارات نے انہیں گولڈن ویزہ سے نواز دیا ہے، عائزہ خان کا کہنا تھا کہ میں نے دبئی میں ناقابل فراموش یادیں تخلیق کی ہیں، خواہ وہ چھٹیوں کے دوران ہوں یا کام پر وہ دنیا بھر سے جڑے دوسرے تجربات سے زیادہ بے مثال ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ دبئی مستقل طور پر ایک تعلق اور ہم آہنگی کا احساس فراہم کرتا ہے۔ جب بھی یہاں کا وزٹ کریں بالکل گھر جیسا احساس ہوتا ہے ۔انہوں نے اماراتی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھےمتحدہ عرب امارات کا مسلسل دورہ کرنے کی ایک اور وجہ مل گئی ہے۔
View this post on Instagram
واضح رہے کہ گولڈن ویزا حاصل کرنے والے افراد متحدہ عرب امارات میں بغیر کسی نیشنل اسپانسر کے کاروبار، رہائش اور تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔ اس سے قبل پاکستان کی دیگر معروف شوبز شخصیات کو یو اے ای کا گولڈن ویزا مل چکا ہے جن میں شاداب خان، ثنا جاوید، عمیر جیسوال،ہمایوں سعید، علی ظفر، اعظم خان، صبا قمر، یشما گِل وغیرہ کا نام شامل ہے۔
گولڈن ویزا کیا ہے اور اس کے کیا فوائد ہیں
گولڈن ویزا ایک ایسا اجازت نامہ ہے جس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں طویل مدتی رہائشی اختیار کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ جن غیر ملکی مشہور شخصیات کو گولڈن ویزا جاری کیا جاتا ہے وہ خصوصی مراعات سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ گولڈن ویزا حاصل کرنے والی شخصیات کو ملک کے اندر رہنے، کام کرنے یا تعلیم حاصل کرنے کے بہترین مواقع بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
گولڈن ویزا کے لیے اہل شخصیات میں سرمایہ کار، کاروباری افراد، سائنسدان، غیر معمولی طلباء اور مشہور شخصیت سمیت انسانی ہمدردی کی کوششوں میں پیش پیش اور فرنٹ لائن ہیروز شامل ہیں۔
گولڈن ویزا قابل تجدید طویل مدتی رہائشی ویزا ہوتا ہے، جو 5 یا 10 سال کی مدت کے لیے درست ہے۔ اس کے علاوہ گولڈن ویزا حاصل کرنے والوں کو رہائش کے لیے اسپانسر کی ضرورت نہ ہونے کا استحقاق بھی دیا جاتا ہے۔
گولڈن ویزا کے اہل افراد رہائشی ویزے کی میعاد کو برقرار رکھتے ہوئے، معیاری چھ ماہ سے زیادہ طویل مدت کے لیے متحدہ عرب امارات سے باہر رہ سکتے ہیں۔
یہ ویزا لامحدود تعداد میں گھریلو مدد گاروں اورملازمین کو اسپانسر کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے۔
گولڈن ویزا ہولڈر کے انتقال کی صورت میں فیملی کے لیے اجازت نامے کی میعاد ختم ہونے تک متحدہ عرب امارات میں رہائش رکھی جا سکتی ہے۔