آزاد کشمیر کے شہر میرپور میں سینکڑوں مظاہرین اسرائیل مخالف اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ’کے ایف سی‘ برانچ کے باہر جمع ہوئے اور شدید نعرے بازی اور پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اور اے ڈی سی سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور غیر انسانی سلوک کے خلاف کشمیر کے شہر میرپور میں احتجاج کے دوران مظاہرین کوٹلی روڈ پر واقع مشہور فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ چین کے ایف سی کے باہر مشتعل ہوگئے۔ مظاہرین عمارت کی کھڑکیاں توڑ کر اندر داخل ہوئے۔ پولیس کے مطابق پتھراؤ کے دوران اے ڈی سی جی یاسر محمود اور پولیس اہلکاروں سمیت مجموعی طور پر 6 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر موجود مظاہرین کو منتشر کردیا گیا ہے اور 20 مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔
آزادکشمیر پولیس کا مؤقف
آزادکشمیر پولیس نے کے ایف سی پر کیے گئے حملے کے بارے میں فیس بک پر اپنے آفیشل پیج پر بتایا ہے کہ ’آج رات میرپور میں ایک احتجاجی ریلی کے دوران ریلی میں شامل چند شر پسند عناصر کی جانب سے پرائیویٹ املاک پر پتھراؤ کرتے ہوئے نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔‘
پولیس اور انتظامیہ نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے 53 شر پسند عناصر کو گرفتار کرلیا ہے۔ پتھراؤ سے اے ڈی سی جی میرپور سمیت 3 پولیس ملازمین معمولی زخمی ہوئے ہیں۔‘
’آزاد کشمیر جیسے پرامن علاقہ میں توڑ پھوڑ کے ذریعہ کسی کو لا اینڈ آرڈر کی صورت حال خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایسے غنڈہ عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔‘ آزادکشمیر پولیس نے گرفتار شدگان کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔