پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے سینیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ عمران خان سزا یافتہ قیدی ہیں، جیل میں ملاقاتوں کے لیے ان سے تحریری معاہدہ قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے ایک بیان میں عرفان صدیقی نے کہاکہ عمران خان اور اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے درمیان معاہدہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دباؤ پر ہوا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ایسی کوئی نظیر نہیں ملتی جس میں جیل انتظامیہ اور ایک سزا یافتہ قیدی کے ساتھ معاہدہ کرے، یہ آئین و قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ معاہدہ میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ یہ اقدام اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات پر کیا گیا۔
مسلم لیگی رہنما نے سوال اٹھایا کہ کیا ذوالفقار بھٹو، بینظیر بھٹو، آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف، یوسف رضا گیلانی اور مریم نواز سمیت کسی اور قیدی کو بھی یہ سہولت دی گئی؟
انہوں نے مطالبہ کیاکہ اب اسلام آباد ہائیکورٹ کو اڈیالہ جیل کے 5 ہزار اور ملک بھر کے 90 ہزار قیدیوں کو بھی یہ حق دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل عمران خان اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے درمیان ملاقاتوں کے معاملے پر کچھ ایس او پیز طے ہوئے تھے۔
معاہدے کے مطابق عمران خان سے ہفتے میں 2 روز ملاقات ہو سکے گی، منگل کو بانی پی ٹی آئی کی فیملی جبکہ جمعرات کو وکلا اور دیگر شخصیات ملاقات کریں گی۔