چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی 21 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ پیشی کے موقع پر رجسٹرار نے سرکلر جاری کر دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت بھی کر دیں۔
سرکلر کے مطابق کورٹ روم نمبر ایک میں وکلاء اور صحافیوں کا داخلہ خصوصی پاس کے ذریعے ہوگا۔ عمران خان کے ساتھ 15 وکلاء کو کمرہ عدالت آنے کی اجازت ہوگی۔
سرکلر کے مطابق اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل آفس سے 10 وکلاء کمرہ عدالت آ سکیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے 30 صحافیوں کو کمرہ عدالت آنے کی اجازت ہوگی۔

سرکلر کے مطابق کمرہ عدالت میں داخلے کے لیے خصوصی پاس بنائے جائیں گے جن کے لیے 20 مارچ تک ناموں کی فہرستیں فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ رجسٹرار ہائیکورٹ کی جانب سے انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ خصوصی پاس اور ڈیپارٹمنٹ کارڈ رکھنے والوں کو احاطہ عدالت میں داخل ہونے سے نہ روکا جائے۔
سرکلر کے مطابق خصوصی پاسسز رکھنے والے افراد کو کمرہ عدالت نمبر ایک میں جانے کی اجازت ہوگی۔ یاد رہے کہ اقدام قتل کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت کی درخواست پر 21 مارچ کو دن اڑھائی بجے سماعت ہوگی۔














