پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کی 30 نشستوں پر انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے، سینیٹ انتخاب میں کُل 59 امیدوار میدان میں اترے تھے۔ صوبہ سندھ کی 12 نشستوں میں سے پیپلز پارٹی نے 10، ایم کیو ایم نے 1 اور 1 نشست پر آزاد امیدوار فیصل واوڈا نے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی مدد سے کامیابی حاصل کی۔
فیصل واوڈا کے سینیٹر منتخب ہونے پر نجی ٹی وی کے شو میں اینکر منصور علی خان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما مولا بخش چانڈیو سے سوال کیا کہ آج اگر ذوالفقار علی بھٹو زندہ ہوتے تو کیا فیصل واوڈا سینیٹر ہوتے؟ جس کے جواب میں مولا بخش چانڈیو نے واضح انداز میں کہا کہ نہیں، ایسا نہیں ہوتا۔
آج اگر ذوالفقار علی بھٹو زندہ ہوتے تو فیصل واؤڈا سینیٹر نہ ہوتے ۔ مولا بخش چانڈیو pic.twitter.com/LDm3munar4
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) April 2, 2024
مولا بخش چانڈیو کا یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں۔ ایک صارف نے کہا کہ اگر بھٹو زندہ ہوتے تو آصف زرداری بھی صدر نہ ہوتے۔
اگر ذوالفقار علی بھٹو زندہ ہوتے تو آصف زرداری صدر بھی نہ ہوتے! https://t.co/a82VZI6AyD
— Nasir Mehmood Kiyani (@NM_Kiyani) April 2, 2024
ذیشان نامی صارف نے صحافی مظہر عباس کا ایک ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ان کے مطابق فیصل واوڈا نے سینیٹ الیکشن کے لیے نہ کسی سے ووٹ مانگا اور نہ وہ پولنگ ڈے پر سندھ اسمبلی تک میں آئے اور سینیٹر منتخب ہوگئے۔ مظہر عباس نے پروگرام میں مزید کہا کہ ان کی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے لوگوں سے بات ہوئی اور کوئی بھی انہیں ووٹ دینے کے لیے رضامند نہیں تھا اور سب کا ایک ہی جواب تھا کہ کہ آپ کو پتہ ہے ہم اسے کیوں ووٹ دے رہے ہیں۔
فیصل واڈا نے سینیٹ الیکشن کیلئے نہ کسی سے ووٹ مانگا نہ وہ پولنگ ڈے پر سندھ اسمبلی تک میں آئے اور سینیٹر منتخب ہوگے۔ میری پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم کے لوگوں سے بات ہوئی اور کوئی بھی انہیں ووٹ دینے کیلئے رضامند نہیں تھا۔ سب نے کہا آپکو پتہ ہے ہم اسے کیوں ووٹ دے رہے ہیں۔ مظہر عباس https://t.co/Ivd741245D pic.twitter.com/Yc6bxYseGz
— Zeeshan (@zeeshanimranpti) April 2, 2024
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ چانڈیو صاحب یہ بات آپ ڈائریکٹ آصف علی زرداری سے بھی کہہ سکتے تھے میڈیا پر آ کر یہ کہنے کی کیا ضرورت پیش آگئی۔
چانڈیو صاحب آپ یہ بات ڈائریکٹ زرداری صاحب کو بھی کہ سکتے تھے۔ میڈیا پہ آ کے کہنے کی کیا ضرورت پیش آ گئی؟؟ https://t.co/5Ok57rnSEd pic.twitter.com/Sch01fKr8w
— Bilal Iqbal (@IqbalBiqbal30) April 2, 2024