اگر ذوالفقار بھٹو زندہ ہوتے تو کیا فیصل واوڈا سینیٹر بنتے؟ پیپلزپارٹی کے رہنما کا جواب وائرل

بدھ 3 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کی 30 نشستوں پر انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے، سینیٹ انتخاب میں کُل 59 امیدوار میدان میں اترے تھے۔ صوبہ سندھ کی 12 نشستوں میں سے پیپلز پارٹی نے 10، ایم کیو ایم نے 1 اور 1 نشست پر آزاد امیدوار فیصل واوڈا نے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی مدد سے کامیابی حاصل کی۔

فیصل واوڈا کے سینیٹر منتخب ہونے پر نجی ٹی وی کے شو میں اینکر منصور علی خان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما مولا بخش چانڈیو سے سوال کیا کہ آج اگر ذوالفقار علی بھٹو زندہ ہوتے تو کیا فیصل واوڈا سینیٹر ہوتے؟ جس کے جواب میں مولا بخش چانڈیو نے واضح انداز میں کہا کہ نہیں، ایسا نہیں ہوتا۔

مولا بخش چانڈیو کا یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں۔ ایک صارف نے کہا کہ اگر بھٹو زندہ ہوتے تو آصف زرداری بھی صدر نہ ہوتے۔

ذیشان نامی صارف نے صحافی مظہر عباس کا ایک ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ان کے مطابق فیصل واوڈا نے سینیٹ الیکشن کے لیے نہ کسی سے ووٹ مانگا اور نہ وہ پولنگ ڈے پر سندھ اسمبلی تک میں آئے اور سینیٹر منتخب ہوگئے۔ مظہر عباس نے پروگرام میں مزید کہا کہ ان کی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے لوگوں سے بات ہوئی اور کوئی بھی انہیں ووٹ دینے کے لیے رضامند نہیں تھا اور سب کا ایک ہی جواب تھا کہ کہ آپ کو پتہ ہے ہم اسے کیوں ووٹ دے رہے ہیں۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ چانڈیو صاحب یہ بات آپ ڈائریکٹ آصف علی زرداری سے بھی کہہ سکتے تھے میڈیا پر آ کر یہ کہنے کی کیا ضرورت پیش آگئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp