سینیٹ انتخابات کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آئندہ چند روز میں گورنر سندھ کو تبدیل کرلیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
اس سے قبل جب بھی اس حوالے سے ایم کیو ایم رہنماؤں سے پوچھا گیا تو ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہو سکا لیکن ایک بار پھر یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ کامران ٹیسوری کی جگہ خوش بخت شجاعت اگلی گورنر سندھ ہوں گی۔
ذرائع یہ بھی بتا رہے ہیں کہ مقتدر حلقوں میں اس حوالے سے اتفاق رائے پایا جارہا ہے کہ خوش بخت شجاعت جن کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے کو گورنر سندھ بنایا جائے جبکہ خود ایم کیو ایم ایم کچھ عرصہ پہلے تک اس فیصلے سے اختلاف کرتی نظر آرہی تھی۔
ایم کیو ایم کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی ارمان صابر نے وی نیوز کو بتایا کہ کامران خان ٹیسوری کو گورنر کے عہدے سے ہٹانے کے لیے اطلاعات گزشتہ دنوں سے گردش کر رہی ہیں اور ان کی جگہ خوش بخت شجاعت کا نام زبان زدِ عام ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان خواجہ اظہار الحسن اس بات کی تردید کر چکے ہیں کہ رابطہ کمیٹی نے خوش بخت شجاعت کا نام تجویز کیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے اندرونی حلقوں کا کہنا ہے کہ خوش بخت شجاعت نے پارٹی کے لیے ایسی کوئی گراں قدر خدمات انجام نہیں دی ہیں جس کی وجہ سے ان کا نام گورنر کے عہدے کے لیے تجویز کیا جائے دراصل خوش بخت شجاعت کا نام آصف علی زرداری نے تجویز کیا تھا اور یہ انہوں نے اس وقت تجویز کیا تھا جب وہ صدر مملکت نہیں بنے تھے۔
آصف علی زرداری کی جانب سے خوش بخت شجاعت کا نام تجویز کیا جانا اس بات کی دلالت کرتا ہے کہ یہ نام کہیں اور سے آیا ہے اور یہ تاثر بن چکا ہے کہ یہ نام انہی حلقوں سے آیا ہے جن سے کامران خان ٹیسوری کا نام آیا تھا۔
ارمان صابر کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان جو پاور شیئرنگ کا فارمولا طے پایا تھا اس کے مطابق پنجاب اور سندھ میں نون لیگ اپنی مرضی کا گورنر لگائے گی جبکہ کے پی اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی مرضی کے گورنر لگائے جائیں گے، اس فارمولے کی رو سے سندھ میں نون لیگ کی پسند کا گورنر لگایا جائے گا، نون لیگ چاہتی ہے کہ کوئی ایسا گورنر لگایا جائے جو اردو اسپیکنگ ہو، نون لیگ کے قریب ہو اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو قابل قبول بھی ہو۔
ارمان صابر کے مطابق احسن اظفر جو بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سربراہ ہیں اور سابق وزیر مملکت ہیں ان کا نام بھی گورنر سندھ کے عہدے کے لیے لیا جا رہا ہے، احسن اظفر نون لیگ کے قریب بھی سمجھے جاتے ہیں، البتہ نون لیگ کی ایک اور اتحادی ایم کیو ایم پاکستان کا اصرار ہے کہ کامران خان ٹیسوری کو گورنر کے عہدے پر رہنے دیا جائے کیونکہ وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔
سندھ کے گورنر کامران خان ٹیسوری مفت آئی ٹی کورسز پر بہت زیادہ توجہ دے رہے ہیں اور اب تک وہ 50 ہزار بچوں کے ٹیسٹ بھی گورنر ہاؤس میں لے چکے ہیں جس کے بعد انہوں نے مفت کلاسیں شروع کر دی ہیں، اسی ہفتے انہوں نے مفت کورسز میرپور خاص، نواب شاہ، سکھر اور صوبے کے دیگر شہروں میں بھی کرانے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے اس اعلان سے اشارہ ملتا ہے کہ بے اختیار گورنر اگر آئی ٹی کی مفت کلاسیں گورنر ہاؤس کی سرپرستی میں دیگر شہروں میں بھی کرانے کا اعلان کر رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ انہیں یہ یقین دہانی کرا دی گئی ہے کہ وہی گورنر رہیں گے۔