کراچی میں جرائم کی بھرمار نے یہاں کی تاجر برادری کو مجبور کردیا ہے کہ وہ خود پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر جرائم پر قابو لانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ نا صرف ان کے کاروبار بلکہ شہریوں کو بھی فائدہ پہنچ سکے۔
اس سلسلے میں آج سے 3 برس قبل کمیونٹی پولیس کراچی کے نام سے براجیکٹ شروع کیا گیا جس کا مقصد تھانوں میں مانیٹرنگ روم کا قیام تھا۔
مزید پڑھیں
یہ پراجیکٹ شروع ہونے کے بعد پولیس کو گاڑیوں کی چوری روکنے میں مدد ملنے کے علاوہ دیگر جرائم کے حوالے سے بھی بروقت معلومات مل جاتی ہیں۔
کمیونٹی پولیسنگ چیف مراد سوہنی نے وی نیوز کو اس حوالے سے بتایا کہ دنیا میں کرائم ختم کرنے کے لیے کیمروں کا سہارا لیا گیا اور ہمارا بھی مقصد ہے کہ کراچی سے اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ کیا جائے۔ لیکن اس کے لیے جدید کیمروں کی ضرورت پڑتی ہے اور یہی کام ہم نے تھانے کی سطح سے شروع کر رکھا ہے۔
مراد سوہنی کے مطابق کیمروں سمیت یہ تمام تر انتظامات اپنی مدد آپ کے تحت کیے گئے ہیں، اس میں حکومت کا کوئی تعاون حاصل نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ کام شروع کیے ہوئے 3 برس ہوچکے ہیں جس کا آغاز نارتھ ناظم آباد سے کیا گیا تھا جہاں کرائم کی شرح میں 60 فیصد تک کمی ہوئی۔ اس کے بعد ہم نے اسے مزید بڑھایا اور ارادہ ہے کہ پورے کراچی تک اسے لے کر جائیں۔
مراد سوہنی کے مطابق اس کے بہت سے فوائد ہیں، کرائم بھی رک رہا ہے اور پورے تھانے کی حد آپ کی نظروں میں بھی ہے۔