ہندوستان کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے کامیڈین میں سے ایک سے ملیں، جو کبھی کھانا حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرتے تھے اور خالی پیٹ سوتے تھے۔
کپل شرما سے لے کر بھارتی سنگھ تک کئی کامیڈین نے اس بارے میں بات کی ہے کہ کس طرح ان کی زندگی پھولوں کا بستر نہیں تھی، تاہم انہوں نے جدوجہد کی اور لوگوں کو ہنسا کر کامیابی سمیٹی اور شوبز کے ستارے بن گئے۔ ایسے ہی ایک اور کامیڈین، جنہیں کبھی ناظرین نے مسترد کر دیا تھا، اب سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے کامیڈین میں سے ایک ہیں۔
مزید پڑھیں
جس اسٹار کامیڈین کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں اس نے لکھنے کے ساتھ ساتھ اداکاری میں بھی قدم رکھا، لیکن اسے سب سے زیادہ قبولیت ویب سیریز سے ملی۔ یہی نہیں، وہ حال ہی میں میڈیسن اسکوائر گارڈن، نیویارک میں پرفارم کرنے والے پہلے ہندوستانی اسٹینڈ اپ کامیڈین بھی بن گئے ہیں، وہ کوئی اور نہیں صرف ذاکر خان ہیں۔
ذاکر خان نے کامیڈی سینٹرل شو جیتنے کے بعد شہرت حاصل کی تھی اور وہ گھر گھر میں مشہور ہو گئے تھے۔ بعد میں انہوں نے بہت سے کامیڈی اسپیشل دیے، اگرچہ وہ اب ایک اسٹار ہیں، تاہم ان کا سفر آسان نہیں رہا۔
ذاکر خان نے ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں انکشاف کیا تھا کہ جب وہ دہلی منتقل ہوئے تو وہ 3 سال سے بے روزگار تھے اور ان کے پاس کھانے کے لیے پیسے نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں 3 سال تک دہلی میں رہا اور میرے پاس کوئی نوکری نہیں تھی۔ میں نے اپنے والدین سے جھوٹ بولا کہ میرے پاس نوکری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت میرا ایک دوست تھا اور ہم بہت قریب تھے۔ اگر کھانا ہے تو ہم ایک ساتھ کھائیں گے، یا بصورت دیگر بھوکے رہیں گے۔ کم سے کم اکیلے تو بھوکے نہیں مریں گے۔ اب مجھے کوئی حیرت نہیں ہوتی کیونکہ میں نے دیکھا ہے کہ خالی پیٹ جینا کیسا ہوتا ہے۔
بعد ازاں انہوں نے جی پلس کے ساتھ ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ ان کے پاس اپنا پہلی پرفارمنس کے لیے 500 روپے بھی نہیں تھے اور وہ قرض میں ڈوبے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 2010 میں دہلی میں میرا ایک روم میٹ تھا، وہ ایک کامیڈی شو میں گیا تھا اور وہ واپس آیا اور مجھ سے کہا کہ یہ بہت اچھا موقع ہے، اس لیے مجھے تیاری میں ایک سال لگا۔ اس وقت اوپن مائیک پر پہلی بار پرفارم کرنے والے کے لیے 500 روپے خرچ ہوتے تھے۔ میرے پاس 500 روپے نہیں تھے۔
پھر مجھے ایک نوکری مل گئی، پہلے میں نے اپنا قرض چکایا، اور پھر دسمبر میں کچھ پیسے بچائے اور اپنا پہلی پرفارمنس دی۔ یہ کوئی منصوبہ نہیں تھا لیکن حالات نے مجھے اس کی طرف راغب کیا اور یہ ہوا۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جب انہوں نے اپنا پہلی پرفارمنس دی تو انہیں اسٹیج سے اترنے کے لیے کہا گیا تھا۔ ذاکر کہتے ہیں کہ میں نے 2011 میں اپنا سفر شروع کیا تھا۔ اس سال، میں ایک اوپن مائیک پر گیا اور ڈیڑھ منٹ کا سیٹ پرفارم کیا لیکن وہاں لوگوں نے اپنے ہاتھوں سے اشارے کیے کہ اسے ختم کرو۔
تاہم، اب کامیڈین ذاکر خان سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے کامیڈین میں سے ایک ہیں۔ وہ مبینہ طور پر ہر شو کے لئے 4 لاکھ روپے سے زیادہ وصول کرتے ہیں اور برانڈ کی توثیق کے لیے قریباً 2 سے 3 لاکھ روپے وصول کرتے ہیں۔ صرف یہی نہیں، وہ میڈیسن اسکوائر گارڈن نیو یارک میں پرفارم کرنے والے پہلے اسٹینڈ اپ کامیڈین بھی بن گئے، جس سے ان کے مداحوں کو فخر ہوا۔ اطلاعات کے مطابق ان کے اثاثوں کی کل مالیت 25 کروڑ روپے ہے۔