جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے نیشنل پارکس میں سے ایک لال سُہانرا نیشنل پارک بہاولپور میں درختوں کی بے دریغ کٹائی پر پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے سخت نوٹس لیتے ہوئے گریڈ 20 کے چیف کنزرویٹر سمیت 11 افسران کا تبادلہ کردیا ہے۔
پنجاب حکومت سے جاری بیان کے مطابق گورنر پنجاب نے متعلقہ افسران کے تبادلوں کا احکامات جاری کردیے ہیں۔ سیکریٹری فارسٹ پنجاب کے بعد انسداد کرپشن کی ٹیم بھی تحقیقات کے لیے بہاولپور پہنچ گئی ہے۔
سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے 6 درجن سے زائد قیمتی اور نایاب درختوں کی کٹائی کی شکایت اور شواہد ملنے پر کارروائی کے احکامات جاری کیے تھے کہ درختوں کی کٹائی کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی سخت کارروائی ہوگی۔
مزید پڑھیں
سینئر وزیر پنجاب نے ہدایت کی تھی کہ درختوں کی اقسام، ان کی تعداد، کب سے درختوں کی غیر قانونی کٹائی جاری تھی،کون کون ملوث ہے، مکمل تحقیقات کی جائیں۔ ملوث افراد کو نوکریوں سے برخاست کرکے سزا دی جائے۔ درختوں کی کٹائی، چوری، جنگلات یا جنگلی حیات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
بہاولپور میں واقع سہانرا نیشنل پارک کو یونیسکو نے جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے پارک کا درجہ دیا ہوا ہے، یہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک قیمتی ذخیرے کا درجہ رکھتا ہے جو عالمی طور پر تحفظ کی فہرست میں شامل ہیں۔ لال سہانرا پارک دنیا میں اپنی ساخت اور جغرافیے کی وجہ سے منفرد ہے۔ پارک میں صحرا، جنگل، تالاب، نہریں اور مرطوب دلدلی علاقے شامل ہیں جو ایکوسسٹم برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔
قدیم وادی سندھ کی تہذیب کے آثار بھی یہاں موجود ہیں، نایاب جنگلی حیات بھی پائی جاتی ہیں۔ بہاولپور سے 35 کلومیٹر مشرق میں واقع لال سہانرا نیشنل پارک ایک لاکھ 27 ہزار 480 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے۔
گریڈ20 کے چیف کنزرویٹر خالد محمود، گریڈ 19 کے کنزرویٹرز منظور احمد، گریڈ 18 کے ڈویژنل فارسٹ آفسیر ندیم اشرف بھی لاہور تبدیل ہونے والے افسران میں شامل ہیں۔ آر ایف او حماد رضا، ممتاز حسین، محمد سعید اور فارسٹ گارڈز کا بھی لاہور تبادلہ کر دیا گیا۔