وفاقی وزیر کامرس سید نوید قمر نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے بارٹر سسٹم اسکیم کو متعارف کردیا گیا ہے اور اس سے تجارتی خسارے کو قابو کرنے کی کوشش کریں گے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کامرس کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران کے ساتھ بارٹر سسٹم کے تحت تجارت کررہا ہے اور اس پالیسی کو کابینہ سے منظور کر لیاگیا ہے جبکہ ہم آئندہ دنوں میں افریقہ ،سینٹرل ایشیا اور چائنا سے بارٹر سسٹم پر کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بارٹر سسٹم کے تحت اشیا کے بدلے مشینری حاصل کرنے کا خواہشمند ہے اور پاکستان کو یورپی یونین جی ایس پی پلس پروگرام میں دو سال کی توسیع مل جائے گی اور ہم اس پروگرام کو ٹیکس فری کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
پاکستان کو چین اور امریکادونوں کی ضرورت ہے،وفاقی وزیرکامرس
نوید قمر کا کہنا تھا کہ سیاسی عدم استحکام سے پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے اور اس وقت پاکستان کو چین اور امریکا دونوں کی ضرورت ہے۔ہمارے جی سی سی ممالک سے فری ٹریڈ پالیسی پر مذاکرات جاری ہیں۔
پاک بھارت تجارت سے متعلق پالیسی پر وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ تجارت کے خواہشمند ہیں مگر مودی سرکار کی پالیسی پاکستان مخالف ہے اور ایسے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو پروان چڑھانا ناممکن ہے۔