اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیل کی غزہ میں فضائی اور زمینی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس وقت سے کئی مسلم ممالک میں عالمی فاسٹ فوڈ برانڈز کے بائیکاٹ کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ پاکستان میں بھی ایسی غیر ملکی کمپنیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے جن کے مالکان یہودی ہیں۔ پاکستان میں جاری اس بائیکاٹ مہم میں بہت سے لوگ شریک ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر ہم فلسطین میں جاری اسرائیلی ظلم کو نہیں روک سکتے تو کم از کم انہیں معاشی طور پر نقصان ضرور پہنچا سکتے ہیں۔
پچھلے کچھ ماہ میں بہت سے لوگوں نے غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے کئی غیر ملکی کمپنیوں کا بائیکاٹ کیا ہے جن میں کے ایف سی بھی شامل ہے، لیکن جہاں عام عوام اس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں وہیں نجی ٹی وی چین کی رمضان ٹرانسمیشن کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں علماء کرام کے سامنے کے ایف سی کے ڈبے رکھے گئے۔
صارفین نے ان علماء کرام اور نجی ٹی وی چینل کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جہاں مسلم ممالک اسرائیلی پراڈکٹس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں وہیں ہمارے علماء کرام ٹی وی پر بیٹھ کر وہی سب کھا رہے ہیں، صارفین نے نجی ٹی وی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کا بائیکاٹ کرنے کا بھی کہا۔
یہ ہمارے علماء اکرام ہے جو KFC کی پروڈکٹ کے ساتھ روزہ افطار کر رہے ہیں.
نہایت افسوس کا مقام ہے.#PTI_Folllowers#Drake pic.twitter.com/KOvbc0z6Gp— Syeda Tehmina (@S_Tina9) April 8, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ یہ علماء نہیں بلکہ تاجر ہیں۔ انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ چینل والے ان کو اسرائیلی پراڈکٹس کھلا رہے ہیں انہیں بس اپنے چیک سے سروکار ہے۔
یہ علماء نہیں تاجر ہیں انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ چینل والے اسرائیلی پروڈکٹ کھلارے ہیں انہیں بس اپنے چیک سے سروکار ہے
— Syed Fakhar Alam Zaidi (@FakhreA53444051) April 8, 2024
حطیم سومرو لکھتے ہیں، افسوس کا مقام ہے کہ علماء نے اپنے سامنے کے ایف سی دیکھ کر بھی پروگرام کا بائیکاٹ نہیں کیا۔
افسوس کا مقام ہے ان پر کہ سامنے کے ایف سی دیکھ کر پروگرام کا بائیکاٹ نہیں کیا
— Hateem Soomro (@HateemSoomro) April 8, 2024
ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہمارے علماء کرام ہے جو KFC کی پراڈکٹ کے ساتھ روزہ افطار کر رہے ہیں۔
یہ ہمارے علماء اکرام ہے جو KFC کی پروڈکٹ کے ساتھ روزہ افطار کر رہے pic.twitter.com/U81bpOjsL3
— نہج البلاغہ (@haidar5s) April 8, 2024