کے ایف سی مصنوعات کے ساتھ روزہ افطار کرنے والے علمائے کرام پر صارفین کی شدید تنقید

منگل 9 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیل کی غزہ میں فضائی اور زمینی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس وقت سے کئی مسلم ممالک میں عالمی فاسٹ فوڈ برانڈز کے بائیکاٹ کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ پاکستان میں بھی ایسی غیر ملکی کمپنیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے جن کے مالکان یہودی ہیں۔ پاکستان میں جاری اس بائیکاٹ مہم میں بہت سے لوگ شریک ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر ہم فلسطین میں جاری اسرائیلی ظلم کو نہیں روک سکتے تو کم از کم انہیں معاشی طور پر نقصان ضرور پہنچا سکتے ہیں۔

پچھلے کچھ ماہ میں بہت سے لوگوں نے غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے کئی غیر ملکی کمپنیوں کا بائیکاٹ کیا ہے جن میں کے ایف سی بھی شامل ہے، لیکن جہاں عام عوام اس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں وہیں نجی ٹی وی چین کی رمضان ٹرانسمیشن کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے  جس میں علماء کرام کے سامنے کے ایف سی کے ڈبے رکھے گئے۔

صارفین نے ان علماء کرام اور نجی ٹی وی چینل کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جہاں مسلم ممالک اسرائیلی پراڈکٹس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں وہیں ہمارے علماء کرام ٹی وی پر بیٹھ کر وہی سب کھا رہے ہیں، صارفین نے نجی ٹی وی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کا بائیکاٹ کرنے کا بھی کہا۔

ایک صارف نے لکھا کہ یہ علماء نہیں بلکہ تاجر ہیں۔ انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ چینل والے ان کو اسرائیلی پراڈکٹس کھلا رہے ہیں انہیں بس اپنے چیک سے سروکار ہے۔

حطیم سومرو لکھتے ہیں، افسوس کا مقام ہے کہ علماء نے اپنے سامنے کے ایف سی دیکھ کر بھی پروگرام کا بائیکاٹ نہیں کیا۔

ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہمارے علماء کرام ہے جو KFC کی پراڈکٹ کے ساتھ روزہ افطار کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp