پشاور پولیس نے سرکاٹ کر مقتول شخص کو ڈرم میں ڈال کر کھیتوں میں پھینکنے کے الزام میں خاتون سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرکے دعویٰ کیا ہے مقتول کو مبینہ غیرت کے نام پر قتل کیا گیا ہے۔
ترجمان پشاور پولیس کے مطابق تھانہ خزانہ کی حدود میں پیش آنے والے قتل کیس میں پیش رفت ہوئی ہے اور ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ واقعہ 23 مارچ کو پیش آیا تھا۔ جس کی ایف آئی آر درج کرنے کے بعد تحقیقات کی گئی تو معاملہ مبینہ غیرت کا نکل آیا۔
مقتول دوست کی سہیلی سے ملنے گیا تھا
پولیس ترجمان نے بتایا کہ مقتول کی شناخت شاکر اللہ کے نام سے ہوئی جو پشاور کے علاقے یکہ توت کا رہائشی تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مقتول کی آمنہ (فرضی نام) سے دوستی تھی اور آمنہ نے مقتول سے اپنی سہیلی کو ملانے کا کہا اور دونوں ملنے گئے۔
مزید پڑھیں
آمنہ کی سہیلی شادی شدہ ہے اور اس ملاقات کے دوران ہی ان کا شوہر آ گیا اور اجنبی شخص کے ساتھ بیوی کو دیکھ کر تعیش میں آگیا۔ اور غیرت کے نام پر بیوی کی سہیلی کے دوست کو قتل کر دیا۔
سر کاٹ کر لاش ڈرم میں ڈال کر پھینک دی
پولیس نے بتایا گرفتار ملزمان سے تفتیش کے دوران پتا چلا کہ ملزم نے پہلے مقتول پر فائرنگ کی اور اس کے بعد تیز دار آلے سے گلہ کاٹ سر تن سے جدا کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ قتل کے بعد لاش کو ڈرم میں ڈال دیا گیا اور جائے وقوع سے دور کھیتوں میں پھینک دیا گیا۔ جو بعد میں پولیس نے برآمد کر لی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ مقتول کے موبائل ڈیٹا کے ذریعے قاتل تک پہنچنے میں کامیابی ہوئی اور خاتون سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے ابتدائی بیان میں قتل کا اعتراف بھی کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ وردات میں استعمال ہونے والی گاڑی، موٹر سائیکل اور مقتول کی موٹر سائیکل بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔