ملالہ یوسفزئی نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کا 4 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم شہباز شریف کے نام اپنے خط میں ملالہ یوسفزئی نے لکھا کہ تعلیمی بجٹ 2 فیصد سے کم ہے لہٰذا اسے جی ڈی پی کا 4 فیصد ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ آپ اپنے پارٹی منشور کی روشنی میں تعلیم کے لیے بجٹ بڑھائیں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم اپنے 100 دن کے حکومتی پلان میں بچیوں کی تعلیم کے لیے ٹھوس منصوبہ سازی کریں گے۔
ملالہ فنڈ کی سربراہ ملالہ یوسفزئی نے وزیراعظم شہبازشریف کے نام خط میں نیک تمناﺅں کا اظہار کرتے ہوئے انہیں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد بھی پیش کی۔
اپنے خط میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ تعلیم کا فروغ وزیراعظم کی اولین ترجیح رہے گا وہ 100 دن کے حکومتی پلان میں بچیوں کی تعلیم کے لیے تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملالہ فنڈ پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے اب تک ڈیڑھ کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کرچکا ہے۔
ملالہ نے کہا کہ وزارت تعلیم کے ذریعے ساڑھے 4 ہزار سے زائد اسکولوں تک رسائی حاصل کی، 5 لاکھ لڑکیوں کی تعلیم کے لیے اسٹیم پارٹنر شپ کے ذریعے خدمات فراہم کیں، تدریسی نظام کی بہتری، ڈیجیٹل ایجوکیشن اور گرلز لیڈرشپ پروگرام کے لیے سول سوسائٹی اور ماہرین تعلیم کی کوششوں میں مدد کی۔
خط میں کہا گیا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 60 لاکھ بچے اسکول نہیں جاتے جن میں زیادہ تر لڑکیاں ہیں اور 2 لاکھ اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں لہٰذا تعلیم کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملالہ فنڈ تعلیم خاص طورپر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے آپ کی کوششوں میں بھرپور تعاون کرے گا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران یا رواں سال کے آخر میں ان کی پاکستان آمد کے موقعے پر وزیراعظم سے ملاقات ہوگی۔