بیرون ملک ملازمت کا موقع، جاپان کو 8 لاکھ سے زائد غیر ملکی کارکن درکار

منگل 9 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جاپان نے سنہ 2019 کے بعد پہلی بار اپنے غیر ملکی ورکرز ویزا پروگرام کو وسیع کیا ہے جس کا مقصد 5 سال تک قیام میں توسیع کرکے ملک میں ڈرائیوروں کی کمی کو پورا کرنا ہے۔

جاپانی خبر رساں ایجنسی کیوڈو نیوز کے مطابق اس توسیع میں 4 نئے شعبے سڑک اور ریلوے کی نقل و حمل، جنگلات اور لکڑی کی صنعت شامل ہے۔ جاپان میں غیر ملکی مزدوروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو مختلف عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے جن میں شرح پیدائش میں نمایاں کمی اور نقل و حمل اور لاجسٹکس کے شعبوں میں افرادی قوت کی کمی شامل ہے۔

توقع ہے کہ نئے ضوابط متعارف کرائے جانے سے یہ کمی دور کی جاسکے گی۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈرائیوروں کے لیے اوور ٹائم کے اوقات کو محدود بھی کیا جائے گا۔

جاپانی حکومت اپریل سے شروع ہونے والے اگلے 5 مالی سالوں کے دوران ہنر مند ورکر ویزا پروگرام کے تحت 820,000 غیر ملکیوں کو داخلہ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ مجوزہ اصلاحات پر عوامی آرا کے بعد حکومت متعلقہ ضوابط پر نظر ثانی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

چیف کابینہ سیکریٹری یوشیماسا حیاشی نے متعلقہ وزرا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر ملکی کارکنوں کے بغیر کسی رکاوٹ کے انضمام کی تیاری کریں۔ نئے پروگرام کے تحت ہنر مند غیر ملکی نقل و حمل کے شعبے میں بس ڈرائیور، ٹیکسی ڈرائیور اور ٹرک ڈرائیور کے طور پر کام کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ زمین، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اور سیاحت کی وزارت سے تصدیق شدہ کمپنیوں کے ذریعے ملازمت پر رکھے گئے ہوں۔

ملازمین کے لیے جاپانی زبان میں لیول این تھری تک کی مہارت درکار ہوگی جو کہ مسافروں کے ساتھ بات چیت کرنے والی پوزیشنوں کے لیے ضروری ہے۔

ریلوے کے شعبے میں ہنر مند کارکن مختلف کردار ادا کر سکتے ہیں جن میں ٹرین کاریں بنانا، پٹڑیوں کی دیکھ بھال، ڈرائیوری، کنڈکٹری یا اسٹیشن کے عملے کے طور پر خدمات انجام دینا شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp