پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی جنرل سیکرٹری عمر ایوب نے کہا ہے کہ سانحہ بہاولنگر میں 2 ادارے آمنے سامنے آئے، اس واقعہ پر انتہائی دکھ ہوا۔
مزید پڑھیں
کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا کہ رجیم چینج کے بعد ترقیاتی منصوبے رک گئے، عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو دیوار سے لگایا گیا، ہمارے قائد کو ہم سے دور کر کے جیل میں ڈالا گیا، یہ ان کی خام خیالی تھی کہ قائدین کو کارکنوں سے دور کر کے ہماری آواز دبائی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی زرخیر زمین پاکستان کی شاہ رگ ہے، ہم چاہتے ہیں بلوچستان امن کا گہوارہ ہو اور اس صوبے کو بھی پنجاب کی طرح حقوق ملیں۔
نئے اتحاد اور جلسوں کا اعلان
عمر ایوب نے کہا کہ آج ہم بلوچستان آئے ہیں، یہاں ایک اتحاد کا اعلان ہو گیا ہے، اتحاد کے تحت پشین اور چمن میں جلسے ہوں گے، ہمارے اتحاد کا آئین اور قانون کی بالا دستی کا ایک ہی ایجنڈہ ہوگا، جمعیت علما اسلام کی ہمارے احتجاج میں شامل ہونے کے حوالے سے اتحادیوں سے بات چیت ہوگی ۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی ہونی چاہیے مگر یہاں اس کا فقدان ہے جس کی وجہ سے وکلا کے خط کا معاملہ پیش آیا، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو سیکیورٹی تھریٹ کے نام پر بند کر دیا گیا، جب ملک میں آئین اور قانون ہوگا تو یہاں سرمایہ کاری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشیت کھائی میں پڑی ہے، قرضے اور بے روزگاری میں میں اضافہ ہوا ہے، ہمارا قائد چاہتا ہے کہ پاکستان ایک مضبوط ریاست بنے اور ملک میں سرمایہ کاری آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 750 ارب کا پیکج دیا، پی ٹی آئی نے عوام کے ووٹ بھی حاصل کیے اور 180 سیٹیں بھی حاصل کیں، : پی ڈی ایم ٹو حکومت فارم 47 کی بساکھیوں پر آئی ہے۔