توشہ خانہ کیس : عمران خان کی حاضری منظور، وارنٹ گرفتاری معطل، 30 مارچ کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم

ہفتہ 18 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ممکنہ پیشی سے قبل اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس کو چاروں طرف کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے اور احاطہ عدالت میں صحافیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس میں مزید بلاکس رکھ کرعدالت تک کسی بھی ممکنہ رسائی کے راستے مسدود کردیے گئے ہیں۔ موقع پر موجود پولیس اورانتظامیہ نے وکلا اور صحافیوں کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔


عمران خان کی حاضری منظور 30 مارچ کو دوبارہ طلب

ایس پی پولیس ڈاکٹر سمیع ملک نے عدالت واپسی پر بیان دیا کہ مجھے عمران خان کی گاڑی سے پیچھے روک دیا گیا تھا اور نہ ہی فائل مجھے دی گئی۔

خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ ایس پی کا بیان ریکارڈ کریں یہ جھوٹ بول رہا ہے۔ یہ ہوش میں نہیں ہیں۔ عمران خان کے وکیل گوہر علی خان نے کہا کہ دستخط لے کر فائل ایس پی کو دی  تھی۔

جج ظفر اقبال نے کہا کہ گوہر صاحب حلفیہ بیان دیں کے آپ فائل لے کر گاڑی سے آئے تھے۔ عدالت نے کہا کہ گوہر علی خان، شبلی فراز اور ایس پی ڈاکٹر سمیع کے بیانات لیکر آرڈر شیٹ کی گمشدگی کا معاملہ آئندہ دیکھیں گے۔

عدالت نے عمران خان کی حاضری منظور کرتے ہوئے، وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے اور عمران خان کو ذاتی حیثیت دوبارہ پیش ہونے کا حکم دے دیااور سماعت تیس مارچ تک ملتوی کردی


عمران خان دستخط کے بعد لاہور روانہ : عدالتی آرڈر شیٹ غائب ہو گئی

سماعت میں وقفہ سے قبل عدالتی احکامات پر ایس پی ڈاکٹر سمیع، عمران خان کے وکیل گوہر علی خان اور شبلی فراز بطور عدالتی نمائندہ عمران خان کے دستخط لینے گئے تھے۔

طویل انتظار کے بعد ایس پی ڈاکٹر سمیع ملک عدالت واپس آئے اور انہوں نے بتایا کہ احاطہ عدالت میں پتھراؤ کے باعث وہ زخمی ہو گئے ہیں اور انہیں ٹانگ پر شدید چوٹ لگی ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آرڈر شیٹ کہاں ہے جس پر عمران خان کے دستخط لیا جانا تھے۔ ایس پی ڈاکٹر سمیع ملک نے عدالت کو بتایا کہ آرڈر شیٹ شبلی فراز کی تحویل میں تھی۔

ادھر عمران خان کے وکیل گوہر علی خان نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے عمران خان کے دستخط لے لیے تھے اور واپسی پر ایس پی ڈاکٹر سمیع ملک نے ان سے فائل یہ کہہ لے لی تھی کہ کوئی آپ سے فائل چھین نہ لے ۔ اس کے بعد مجھے نہیں پتا کہ فائل کدھر گئی۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایاکہ عمران خان کے دستخط کرنے کی ویڈیو بھی بنائی گئی ہے۔

خواجہ حارث نے عدالت سے کہا یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ اس پر ایس پی ڈاکٹر سمیع ملک نے کہا فائل شبلی فراز کے پاس تھی لیکن عدالت کو حلفیہ کہتا ہوں کہ فائل لے کر آؤں گا۔ یہ کہہ کر وہ فائل ڈھونڈنے چلے گئے۔

جج ظفر اقبال نے کہا کہ دیکھتے ہیں ایس پی فائل لاتے ہیں کہ نہیں اس کے بعد کوئی حل نکالتے ہیں۔

ادھر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عدالتی آرڈر شیٹ پر دستخط کرنے کے بعد واپس لاہور روانہ ہو گئے ہیں۔


حاضری سے استثنیٰ نہیں ہائی کورٹ نے عمران خان کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے

ایس پی اسلام آباد پولیس عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ میرے ساتھ تین بندے بھیج دیں۔ میں عمران خان کے دستخط کروا کر لے آتا ہوں ۔

جج ظفر اقبال نے ریمارکس دیئے کہ فریقین کی معاونت سے کیس کو آگے لے کر جاؤں گا۔ حاضری سے استثنیٰ نہیں مل سکتا۔ عدالت نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آج آپ بحث کرنا چاہتے ہیں۔

خواجہ حارث نے کہا کہ آج ممکن ہی نہیں، کم از کم ایک ہفتے کے لئے سماعت ملتوی کر دیں۔ جج ظفر اقبال نے کہا آئندہ سماعت پر ایف ایٹ کچہری میں بحث ہو گی۔

امجد پرویز وکیل الیکشن کمیشن نے کہا  خواجہ صاحب مقدمہ چلانے کا طریقہ طے کر لیں۔ ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی کہاں تک اجازت دی جا سکتی ہے طے کیا جانا چاہیے۔

بابر اعوان نے ازراہ تفنن عدالت سے استفسار کیا کہ ’میں سحری کا بندوبست کراؤں‘۔

جج ظفر اقبال نے کہا ’آپ حاضری سے استثنیٰ کی بات کہہ رہے ہیں جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو ذاتی طور پہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔

عدالت نے عمران کان کے وکیل سے پوچھا کہ فرد جرم کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں ۔ اس پر خواجہ حارث نے کہا فرد جرم عائد ہونے سے پہلے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ کیا جائے۔ ہم پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں گے۔

بابر اعوان نے بتایا کہ عمران خان احاطہ عدالت میں موجود ہیں۔ عدالت نے عمران خان کی حاضری پر دستخط کروا کر واپس لانے تک سماعت میں وقفہ کر دیا ۔


ایس پی نوشیروان نے مجھے گریبان سے پکڑا، لاتیں اور گھونسے مارے ، شبلی فراز

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان اس وقت احاطہ عدالت میں موجود ہیں لیکن پولیس انہیں کمرہ عدالت میں نہیں آنے دے رہی۔ آپ کے نائب کورٹ نے صورتحال دیکھی ہے۔ میرے مؤکل کی حاضری دروازے پر ہی لگائی جائے۔

جج ظفر اقبال نے کہا کہ کسی بڑے پولیس افسر کو بلائیں۔ باہر اگر مخدوش صورتحال ہے تو اس کو حقیقت پسندانہ انداز میں دیکھا جا سکتا ہے۔ بابر اعوان نے کہا ہمیں پہلے بیٹھ کر سیکیورٹی کے حوالے سے چیزیں طے کرنے کی ضرورت ہے۔ عدالت سماعت ملروی کر دے۔

اس دوران عمران خان کا ذاتی گارڈ زخمی حالت میں عدالت میں پیش ہوا اور بتایا کہ مجھے پولیس نے مارا ہے، میری ناک سے بھی خون بہہ رہا ہے۔

عمران خان کے وکلا نے عدالت میں اس بات پر بھی ہنگامہ کیا کہ شبلی فراز پر تشدد کیا گیا ہے اور پولیس انہیں پکڑ کر لے گئی ہے۔  انہیں عدالت میں بلوایا جائے۔ پی ٹی آئی کے وکلا نے الزم لگایا کہ ایس پی نوشیروان رہنماون پر تشدد کروا رہا ہے۔

شبلی فراز عدالت میں پیش ہوئے تو انہوں نے بتایا کہ ایس پی نوشیروان نے مجھے گریبان سے پکڑا گیا، مجھے لاتیں اور گھونسے مارے گئے۔ میں دل کا مریض ہوں ۔

عدالت نے حکم دیا کہ ہم جنگ و جدل نہیں چاہتے۔ میڈیا بتائے کیا خان صاحب کا اندر آنا واقعی ممکن نہیں۔


کارکن راستہ صاف کریں اور عمران خان کو عدالت جانے دیں: پولیس

اسلام آباد پولیس نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے جوڈیشل کمپلیکس پر شیلنگ کی جا رہی ہے۔ پولیس کی چوکی کو بھی آگ لگا دی ہے۔

پولیس کا مزید کہنا تھا عمران خان صاحب کا قافلہ جوڈیشل کمپلیکس کے عین سامنے موجود ہے۔ سیاسی کارکنان سے گزارش ہے کہ راستہ صاف کریں تاکہ عمران خان عدالت پہنچ سکیں۔

اسلام آباد پولیس کے آفیشل ٹوئٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیاسی کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کے علاوہ شیلنگ بھی کی۔

جیو نیوز سے وابستہ سینیئر کورٹ رپورٹر محمد اویس یوسفزئی نے اسلام آباد پولیس کے ٹوئٹ پر اپنے رد عمل میں کہا کہ ’ عمران خان کو اپنے کارکنوں کو ہدایت کرنی چاہئے تھی کہ وہ آج عدالت پیشی پر احتیاط کریں کیونکہ کورٹ آرڈر میں لکھا تھا ۔ ۔ ۔ ۔

محمد اویس یوسفزئی نے عدالتی حکم نامے کا ایک پیرا بھی ٹوئٹ میں درج کیا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ’ درخواست گزار اس بات کو بھی یقینی بنائے گا اس کی عدالت پیشی پر اسلام آباد میں امن و امان کی صورت حال خراب نہ ہو ۔


کمرہ عدالت کے باہر شیل پھٹنے کی آواز

دوران سماعت جج ظفر اقبال نے پی ٹی آئی وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ریمارکس دیئے کہ کہتے ہیں تو عمران خان کو لانے کے لیے میں اپنا بندہ باہر بھیج دیتا ہوں۔ پھر عدالت نے نائب کورٹ کو حکم دیا کہ باہر جا کر ڈی آئی جی کو ساتھ لیں اور عمران خان صاحب کو قواعد کے تحت اندر لے کر آئیں۔

جج ظفر اقبال نے مزید کہا کہ قواعد کے تحت ان کی جتنی گاڑیوں کو اندر آنے کی اجازت ہے انہیں اندر آنے دیں ۔ اس دوران کمرہ عدالت میں زوردار آواز سنائی دی جیسے شیل پھٹا ہو، تاہم عدالتی عملے نے بتایا کہ عدالت کے باہر سے کھڑکی پر پتھر مارا گیا ہے۔


عدالت کے اندر آنسو گیس کی بو پھیل گئی

جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے پولیس غائب ہو جانے سے پی ٹی آئی کارکن عدالت کے سامنے پہنچ گئے۔ کارکنان نے عدالت کے احاطے میں پتھراؤ بھی کیا۔ ادھر شدید شیلنگ کے باعث آنسو گیس کی بو عدالت تک پہنچ گئی۔ احاطہ عدالت میں موجود افراد کپڑے بھگو کر ناک پر رکھ رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے وکیل امجد پرویز نے عدالت سے کہا ساڑھے آٹھ بجے عدالت کا وقت شروع ہوتا ہے ایک بندہ گھر سے ہی ساڑھے آٹھ بجے نکلتا ہے تو یہ بات ٹھیک نہیں۔


عمران خان کی گاڑی کو جوڈیشل کمپلیکس کے اندر آنے دیا جائے : جج ظفر اقبال

سماعت شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل نے خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان عدالت کے باہر موجود ہیں انہیں داخلے میں کوئی مسئلہ ہے۔ اس پر جج ظفر اقبال نے کہا کہ اگر عمران خان آنا چاہ رہے ہیں اور ان کو روکا جا رہا ہے تو میں یہیں موجود ہوں۔

جج ظفر اقبال کا کہنا تھا شکایت کنندہ کے بھی علم میں ہونا چاہیئے کہ وہ آنا چاہ رہے ہیں لیکن انہیں روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گاڑی کو
جوڈیشل کمپلیکس کے اندر آنے دیا جائے۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت میں درخواست دائر کر دی۔ درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان جوڈیشل کمپلیکس کے گیٹ پر ہیں پولیس انہیں اندر نہیں آنے دے رہی۔ عدالت اپنے سٹاف کو گیٹ پر بھیجے اور وہ عمران خان  کو اندر لے کر آئیں ۔


عمران خان کے فاشسٹ اور جنگجویانہ رجحانات عیاں ہو گئے: شہبازشریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’ اگر کسی کو شک تھا تو عمران نیازی کی رویہ سے اسکے فاشسٹ اور جنگجویانہ رجحانات عیاں ہو گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا عمران خان نے لوگوں کو شیلڈ کے طور پر استعمال کیا ۔ پولیس پر پیٹرول بم پھینکے اور جتھوں سے عدلیہ کو ڈرایا۔ عمران خان آر ایس ایس کے نقش قدم پر چلنا شروع ہو گئے ہیں ۔


عمران خان کا قافلہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گیا: جھڑپیں اور شیلنگ

عمران خان کا قافلہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گیا جہاں عمران خان کے ایک سیکیورٹی اہلکار اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ اس دوران پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے مابین جھڑپیں بھی جاری ہیں۔

پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کئے جانے کے بعد پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی ۔


عمران خان کو روکا جا رہا ہے وہ عدالت پہنچ نہیں پا رہے

عمران خان کے وکیل شیر افضل خان نے عمران خان کے عدالت پہنچنے میں تاخیر کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے ۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کو روکا جا رہا ہے وہ اس لیے پہنچ نہیں پا رہے۔

شیر افضل خان نے  استدعا کی کہ عدالت پولیس اور رینجرز کو حکم دے کہ وہ عمران خان کو عدالت پہنچنے میں مدد کرے ۔ ادھر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان ابھی چند فرلانگ دور ہیں جلد پہنچ جائیں گے۔


عدالتی اوقات 8:30 سے 3:30 تک : عمران خان تاحال نہیں پیش ہوئے

عدالت نے عمران خان کو عدالتی اوقات کار میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم عمران خان تاحال عدالت نہیں پہنچے۔ عدالتی اوقات ساڑھے آٹھ سے ساڑھے تین تک ہیں۔

پانامہ کیس میں مریم نواز کے وکیل امجد پرویز جو اس وقت الیکشن کمیشن آف پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لیے وہ چند منٹ لیٹ ہوئے تھے اور عدالت نے ان کا کیس نہیں سنا تھا۔ جبکہ سماعت 7 دن کے لیے سماعت ملتوی کر دی گئی تھی ۔


عمران خان کے قافلے نے ون وے کی خلاف ورزی کی: پولیس

اسلام آباد پولیس نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ عمران خان کا قافلہ ون وے کی خلاف ورزی کرتے ہوئےجی تیرہ سے گزر رہا ہے۔ اسلام آباد سے باہر جانے والے افراد انتہائی احتیاط سے جائیں۔

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے حادثہ ہو سکتا ہے، سیاسی قافلے درست سمت کا انتخاب کریں۔

ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے مطابق پولیس کی طرف سے قافلے کی آمد میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ون وے کی خلاف ورزی کی وجہ سے ٹریفک جام ہو گئی۔ عوام سے گزارش ہے کہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ٹریفک کی روانی بحال کی جا سکے۔


زمان پارک پر دھاوا لندن پلان کا حصہ ہے: عمران خان

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’ پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا ہے۔ جہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔ کس قانون کے تحت یہ لوگ یہ سب کر رہے ہیں؟

ان کا مزید کہنا تھا ’یہ لندن پلان کا حصہ ہے جس کے تحت ایک تقرری پر رضامندی کے عوض مفرور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کے وعدے کئے گئے‘۔


عمران خان کو گرفتاری کا خدشہ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر

عمران خان کو گرفتاری کا خدشہ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ۔ عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ نیب سمیت کسی بھی ادارے کو گرفتاری سے روکا جائے۔ عمران خان کی جانب سے آج ہی درخواست پر سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے عمران خان کی گرفتاری روک کر ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا کہا۔ عمران خان عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے لیے نکلے تو لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر پولیس نے حملہ کیا۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس جانے والے راستے بند کر رکھے ہیں۔ پولیس ایسے مقدمات میں گرفتاری چاہتی ہے جن کا عمران خان کو علم ہی نہیں۔ عمران خان کی کسی بھی مقدمہ میں گرفتاری کو عدالتی اجازت سے مشروط کیا جائے۔


عمران خان کو قتل کرنے کا فیصلہ ہو چکا : اسد عمر کا چیف جسٹس کو خط

سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر نے چیئرمین عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے سے روکنے اور عدالتی احکامات کے باوجود انہیں گرفتار  کرنے کی غیر قانونی کوششوں  کیخلاف چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا ۔

خط کے متین کے مطابق اسد عمر کا کہنا تھا حکومت جو گھناؤنا منصوبہ تشکیل دے رہی ہے۔ جس طرح دہشتگردی کا بیانیہ بنایا جا رہا ہے۔ پہلے بھی بتا چکا ہوں کہ یہ عمران خان کو صرف گرفتار نہیں کریں گے بلکہ بند کمروں میں انہیں قتل کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے۔

اسد عمر نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے درخواست کی ہے کہ عمران خان کے بنیادی انسانی حقوق کے تناظر میں عدالت عظمیٰ از خود نوٹس لے۔


وکلاء کو عدالت جانے سے کیسے روک سکتے ہیں؟

پی ٹی آئی لائر ونگ کے رہنما اور عمران خان کے بھانجے حسان نیازی نے ٹوئٹ کی ہے کہ ’آپ وکلاء کو عدالت کے احاطے میں جانے سے کیسے روک سکتے ہیں؟۔


ایک فرد کی پیشی کے لیے شہریوں کو یرغمال نہ بنایا جائے: جماعت اسلامی

جماعت اسلامی نے شہر اقتدار میں بند شاہ راہیں کھولنے کا مطالبہ کر دیا۔ ترجمان جماعت اسلامی  کے مطابق ایک فرد کی پیشی کے لیے شہریوں کو یرغمال نہ بنایا جائے۔ شہر اس وقت کالونی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ حفاظتی اقدامات کے نام پر شہریوں کو محصور کر دیا گیا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی نے مزید کہا اسلام آباد کے راستے فی الفور کھولے جائیں۔ شہر میں عوام کے معمولات زندگی متاثر کرنا کس قسم کے حفاظتی اقدامات ہیں۔ شہر میں خوف و ہراس کی فضاء قائم کی گئی ہے۔


’ارے یہ تو وہی کمرہ ہے‘

الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کمرہ عدالت پہنچے تو اچانک بولے ’ارے یہ تو وہی کمرہ ہے‘۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ احتساب عدالت میں نواز شریف کی وکالت بھی کر چکے ہیں۔ عمران خان کے وکیل خواجہ حارث احمد بھی عدالت پہنچ گئے جو پانامہ کیس میں نواز شریف کے وکیل تھے۔

واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں آج عمران خان اسی کمرہ عدالت میں پیش ہوں گے جہاں نواز شریف اور مریم نواز پیش ہوا کرتے تھے۔ یہ جوڈیشل کمپلیکس میں احتساب عدالت نمبر 1 ہے۔ جہاں آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال فوجداری مقدمے توشہ خانہ کی سماعت کریں گے


جوڈیشل کمپلیکس میں بکتر بند گاڑی پہنچا دی گئی

جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے احاطے میں بکتر بند گاڑی پہنچا دی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق بکتر بند گاڑی کسی وی آئی پی شخصیت کی گرفتاری یا عدالت پیشی کے موقع پر آنے اور جانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے ۔


اسلام آباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ اسلام آباد پولیس نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ایمبولینس اور آگ بجھانے والی گاڑیوں کو راستہ دیں۔ خواتین، بچوں اور بزرگوں کا خیال رکھیں۔

پولیس کا مزید کہنا ہےکہ عوام سے گزارش ہے کہ پُر امن رہیں اور پولیس سے تعاون کریں۔ پودوں اور درختوں کو نقصان مت پہنچائیں ۔ جن افراد نے گاڑیاں سڑک پر پارک کی ہیں ان سے گزارش ہے کہ گاڑیاں محفوظ مقام پر کھڑی کریں۔

پولیس کے مطابق نجی املاک کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ عوام سے گزارش ہے کہ سری نگر ہائی وے کو آمدورفت کے لیے کھلا رکھیں۔


عمران خان اسلام آباد ٹول پلازہ پہنچ گئے

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اسلام آباد ٹول پلازہ پہنچ گئے۔ جبکہ دوسری طرف پولیس کی جانب سے لاہور میں زمان پارک پر تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ’پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میرے گھر پر حملہ کیا جہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں، یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں؟ یہ لندن پلان کا حصہ ہے جس میں ایک تعیناتی کے بدلے مفرور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کے وعدے کیے گئے تھے‘۔


اتنےکمزور ہم بھی نہیں: علی امین گنڈا پور کی دھمکی

سینیئر صحافی طلعت حسین نے اپنے ٹوئٹ میں ایک ویڈیو شئیر کی ہے ۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہےکہ پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کنٹینرز کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہتے ہیں کہ عمران خان ایک دفعہ آ جائیں اور کنٹینرز ہٹانے کا کہہ دیں پھر تماشا دیکھیں کی کنٹینرز کہاں جاتے ہیں ۔ اتنےکمزور ہم بھی نہیں ہیں۔


مجھے گرفتار کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے: عمران خان کا ویڈیو پیغام

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ میں اسلام آباد کی عدالت جا رہا ہوں۔ بد قسمتی سے حادثہ ہوا اور میں تھوڑا لیٹ ہو گیا۔ مجھے گرفتار کرنےکا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ یہ ان کی بد نیتی ہے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا میرے گھر پر حملہ بھی اسی لیے کیا گیا کہ مجھے جیل میں ڈالا جائے۔ یہ لندن پلان کا حصہ ہے، یہ نواز شریف کی ڈیمانڈ ہے کہ عمران خان کو جیل میں ڈالو۔ تاکہ ہم الیکشن میں حصہ نہ لیں سکیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا میں قانون کی بالا دستی پر یقین رکھتا ہوں اور عدالت جا رہا ہوں۔ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ بے نقاب ہو گئے ہیں ملک میں جنگل کا قانون نافذ کیا ہوا ہے۔


عمران خان کی ٹوئٹ

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پر پیغام دیا ہے کہ ’اب یہ واضح ہے کہ میرے تمام مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کے باوجود پی ڈی ایم حکومت مجھے گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا  ان کے مذموم عزائم کو جاننے کے باوجود اسلام آباد اور عدالت کی طرف جا رہا ہوں کیونکہ میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں۔ لیکن ان کے مذموم عزائم سب پر عیاں ہوں گے۔


جوڈیشل کمپلیکس سمیت عوامی ریلیوں کی براہ راست اور ریکارڈڈ کوریج پر پابندی

پیمرا نے سیٹلائیٹ چینلز کے لیے نئی گائیڈ لائنز جاری کر دیں۔ پیمرا نوٹی فیکیشن کے مطابق تمام ٹی وی چینلز کو پر تشدد مناظر دکھانے سے روک دیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ پر تشدد ہجوم اور قانون نافذ کرنے والے ادارں پر حملے کے مناظر نہیں چلائے جا سکیں گے۔

 پیمرا نے ریلی کی لائیو کوریج پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ  جوڈیشل کمپلیکس کے اردگرد کسی بھی سیاسی جماعت کی ریلی اور جلسے جلوس کی لائیو کوریج پر پابندی ہوگی۔ عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں چینلز کے لائسنس معطل کر دیے جائیں گے۔

پیمرا نوٹی فیکیشن کے مطابق کسی بھی ریلی کی کوریج پر پابندی آج کے لیے مؤثر ہوگی۔


موٹروے ٹال پلازہ بند کر دیا گیا ہے: فرخ حبیب

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے ٹویٹ کیا ہے کہ موٹروے ٹال پلازہ قریباً  کنٹینررز کھڑے کرکے بند کر دیا گیا ہے۔ صرف 2 لائنز کھلی ہیں جہاں سے لوگ باہر نکل سکتے ہے۔ٹال پلازہ پر پنجاب پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے۔


جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاریاں

ادھر جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق عمران خان کی گزشتہ پیشی پر بھی تحریک انصاف کے کارکنان نے جتھے کی صورت میں عدالت پر ہلہ بول دیا تھا ۔


عمران خان کا قافلہ: 3 گاڑیوں کو کلر کہار کے قریب حادثہ

سابق وزیراعظم عمران خان کے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو کلر کہار کے قریب حادثہ پیش آیا ہے۔ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا جس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں۔متاثرہ گاڑیوں میں پی ٹی آئی حافظ آباد کے کارکن سوار تھے۔


سنسنی خیزی اور خوف ہراس پھیلانے سے گریز کریں: پولیس

اسلام آباد پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شہریوں کو پیغام دیا ہے کہ اسلام آباد کے تمام اندرونی راستے کھلے ہوئے ہیں۔ تاہم جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف میں سیکیورٹی کے پیش نظر خصوصی اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق سیکیورٹی کے حوالے سے معمول کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ سیاسی ورکروں سے گزارش ہے کہ غیر معمولی سنسنی خیزی اور خوف ہراس پھیلانے سے گریز کریں۔


’عمران خان عدالت میں پیشی کیلئے لاہور سے روانہ ہوچکے ہیں اور کچھ ہی دیر میں عدالت پہنچ جائیں گے۔ پولیس اور انتظامیہ نے سیکیورٹی کے نام پر پورے علاقہ کی ناکہ بندی کررکھی ہے۔ وکلا، تحریک انصاف کے ذمہ داروں اور میڈیا تک کو داخلے کی اجازت نہیں۔‘

درخواست میں ڈاکٹر بابر اعوان نے عدالت سے انتظامیہ کی ناقص اور ناقابلِ جواز پالیسی کا نوٹس لینے اور وکلا اور میڈیا سمیت اہم افراد کے احاطہ عدالت میں داخلے کے احکامات صادرکرنے کی استدعا کی ہے۔

’معزز ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود صورتحال نہایت سنگین اور قابلِ تشویش ہے۔ عمران خان کی ذاتی سیکیورٹی عملے کی راہ میں بھی رکاوٹیں الی جارہی ہیں۔ کھلی عدالت میں وکلا و میڈیا کے داخلے پر پابندی کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp