گلگت کا تاریخی پل اپنی نوعیت کا منفرد شاہکار

پیر 15 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت کا تاریخی پل جو شہر اور دنیور کے مضافاتی علاقوں کو ملاتا ہے کی تعمیر 1960 میں ہوئی۔ گلگت کے مشہور ٹھیکدار برینو نے پل کے ساتھ ٹنل کی بھی تعمیر کی جواپنی نوعیت کا منفرد شاہکار بھی ہے۔

گلگت بلتستان کا علاقہ پہاڑی ہونے کی وجہ پرانے دور میں ایک گاؤں کو دوسرے گاؤں یا شہر سے ملانے کے لیے معلق پلوں کی تعمیر کی گئی تھی اور گلگت بلتستان میں سینکڑوں معلق پل بنائے گئے جن میں سے کچھ اب خستہ حالی کا شکار ہیں اور کچھ کو حکومت نے تعمیر ومرمت کے بعد انہیں سیاحوں کے لیے کھول دیا ہے، انہی میں دنیور ٹنل اور بیلی پل بھی شامل ہے۔

1960 میں بننے والے اس پل کی تاریخی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پل اور ٹنل کی تعمیر و مرمت کی گئی اور اس کے ساتھ پارک بھی بنایا گیا ہے۔ پل اور ٹنل کے ساتھ ہی پتھروں پر بدھ مت دور کے آثار قدیمہ بھی موجود ہیں۔ مزید جانتے ہیں اس رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’طلحہ انجم نے بھارتی جھنڈا لہرا کر بہت اچھا کیا‘، فرحان سعید کی حمایت پر عوام کا شدید ردِعمل

یورپی یونین نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کردی، افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کا مکروہ چہرہ بےنقاب

پاکستان کی مسخ شدہ تصویرکشی، بالی وڈ کی فلم ’دھُرندھر‘ تنقید کی زد میں

فیصل آباد میں کیمیکل فیکٹری کا بوائلر پھٹنے سے دھماکا، 14 ہلاک، متعدد زخمی

1971 کی پاک بھارت جنگ: بہاریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم تاریخ کا سیاہ باب

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟