گلگت کا تاریخی پل جو شہر اور دنیور کے مضافاتی علاقوں کو ملاتا ہے کی تعمیر 1960 میں ہوئی۔ گلگت کے مشہور ٹھیکدار برینو نے پل کے ساتھ ٹنل کی بھی تعمیر کی جواپنی نوعیت کا منفرد شاہکار بھی ہے۔
گلگت بلتستان کا علاقہ پہاڑی ہونے کی وجہ پرانے دور میں ایک گاؤں کو دوسرے گاؤں یا شہر سے ملانے کے لیے معلق پلوں کی تعمیر کی گئی تھی اور گلگت بلتستان میں سینکڑوں معلق پل بنائے گئے جن میں سے کچھ اب خستہ حالی کا شکار ہیں اور کچھ کو حکومت نے تعمیر ومرمت کے بعد انہیں سیاحوں کے لیے کھول دیا ہے، انہی میں دنیور ٹنل اور بیلی پل بھی شامل ہے۔
1960 میں بننے والے اس پل کی تاریخی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پل اور ٹنل کی تعمیر و مرمت کی گئی اور اس کے ساتھ پارک بھی بنایا گیا ہے۔ پل اور ٹنل کے ساتھ ہی پتھروں پر بدھ مت دور کے آثار قدیمہ بھی موجود ہیں۔ مزید جانتے ہیں اس رپورٹ میں۔