چند روز قبل ایران کی جانب سے قبضے میں لیے گئے اسرائیلی ارب پتی تاجر کے بحری جہاز میں سوار 2 پاکستانی باشندوں کی رہائی میں پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق توقع کی جارہی ہے کہ آئندہ ہفتے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی آمد سے قبل ہی دونوں پاکستانی باشندوں کو رہا کردیا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان بحری جہاز پر 2 پاکستانی باشندوں کی رہائی کے لیے ایران سے رابطہ میں ہے، ان پاکستانیوں میں ایک سی او او اور ایک دوسرا پاکستانی شہری شامل ہے، یہ دونوں باشندے ایران کی جانب سے تحویل میں لیے جانے والے اسرائیلی بحری جہاز پر موجود تھے۔
مزید پڑھیں
ذرائع نے بتایا کہ معاملے پر ایران میں پاکستانی سفیر اور سفارت خانہ ایرانی وزارت خارجہ سے رابطہ میں ہیں، ایران نے پاکستان کو ان دونوں پاکستانی باشندوں تک رسائی کی پیشکش کی ہے، اور توقع کی جارہی ہے کہ اسی ہفتے پاکستانی شہریوں کو رہا کردیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے آئندہ ہفتے دورہ پاکستان سے قبل ہی دونوں پاکستانیوں کی رہائی ممکن ہے، ایرانی سفارت خانے کو کل سہہ پہر ہی تحویل میں لیے گئے اسرائیلی بحری جہاز پر پاکستانیوں کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
ایرانی سفارتی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی ارب پتی کے بحری جہاز پر 2 پاکستانیوں کے علاوہ 17 بھارتی شہری بھی موجود تھے، جس پر ایرانی سفارت خانے نے اطلاعات کی تصدیق کا عمل شروع کیا ہے۔ ایرانی سفارت خانہ نے یہ تفصیلات تہران بھجوا دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق تحویل میں لیے گئے جہاز پر جہاز رانوں میں پاکستانی بھائیوں کی موجودگی پر انہیں رہا کر دیا جائے گا، یہ رہائی پاک ایران باہمی قریبی تعلقات کے فریم ورک کے تناظر میں ہوگی۔
واضح رہے ایران کے نیم فوجی دستے پاسداران انقلاب کے کمانڈوز ہفتے کے روز آبنائے ہرمز کے قریب ہیلی کاپٹر کی مدد سے ایک مال بردار جہاز پر اترے اور اسے قبضے میں لے لیا۔ اسرائیل کے ایک ارب پتی کاروباری سے تعلق رکھنے والے اس جہاز پر عملے کے 25 ارکان میں 17 ہندوستانی ہیں۔