خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، پشاور میں نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں، سیلابی صورتحال کے باعث مختلف علاقوں کی رابطہ سڑکیں ٹریفک کے لیے بند ہوگئی ہیں، سیاحتی مقامات پر بھی سیاح پھنس کررہ گئے ہیں۔
پشاور کی یونین کونسل قاضی کلے کے کونسلر عبداللہ جان کا کہنا ہے ’ہمارے علاقے میں 2 سے تین فٹ پانی کھڑا ہے، گھروں میں نالے کا گندا پانی جمع ہو گیا ہے،خواتین بچے چھتوں پر پانی کے نکلنے کا انتظار کررہے ہیں۔‘
عبداللہ جان نے بتایا کہ نکاسی اب کا نظام انتہائی خراب ہے اور مسلسل بارشوں کی وجہ سے پورا علاقہ ڈوب گیا ہے۔ ’سخت پریشانی ہے، گھروں کے اندر بھی پانی کھڑا ہے اور گلے محلے میں بھی، میل ہول کھلے ہیں جس سے نقصان کا خدشہ رہتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
صرف قاضی کلے ہی نہیں بلکہ پشاور شہر کے بیشتر علاقوں میں یہی صورت حال ہے۔ گلبرگ، نوتھیہ، گلبہار، چارسدہ روڈ کے مختلف علاقوں میں بارشوں سے سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، نالوں کا پانی بھی آبادی میں داخل ہو گیا ہے اور 2 سے 3 فٹ پانی کھڑا ہو گیا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق نکاسی کا مناسب نظام نہ ہونے سے صورت حال خراب ہے، جبکہ ابھی تک پانی کو نکالنے کے لیے بھی کوئی ریسکیو انتظامات نظر نہیں آرہے۔
پہاڑی علاقوں میں سیلابی صورت حال
مسلسل بارشوں سے خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں بھی سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔
مالاکنڈ ڈیثرون میں زیادہ نقصانات کی اطلاعات آرہی ہیں۔ لینڈ سلائڈنگ اور سیلاب سے سڑکیں بند ہیں جس کی وجہ سے عید کی چھٹیاں گزرنے سیاحتی علاقوں میں جانے والے سیاح پھنس گئے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق سوات میں بارشوں سے صورت حال خراب ہے، کالام روڈ لینڈ سلائڈنگ کے باعث کئی مقامات پر بند ہے، جس سے بڑی تعداد میں سیاح اور مقامی افراد پھنس گئے ہیں جبکہ گاڑیوں کی بھی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، مالم جبہ روڈ بھی لینڈ سلائڈنگ کے باعث بند ہے۔
دیر چترال روڈ بند
بارشوں سے سیلاب کے باعث دیر، چترال و پشاور روڈ بھی ٹریفک کے لیے بند ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق تالاش شمشی خان خوڑ میں طغیانی کی وجہ سے سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے، پولیس نے بتایا کہ تیمرگرہ بائی پاس روڈ پر بھی صورت حال خراب ہے، پانی جمع ہونے سے روڈ بند ہے، روڈ بندش کی وجہ سے بڑی تعداد میں مسافر دونوں جانب پھنس گئے ہیں۔
چترال میں رابطہ سڑکیں بند، تعلیمی ادارے 3 روز کے لیے بند
اپر اور لوئیر چترال میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، رات سے برفباری شروع ہو ئی ہے۔
مقامی افراد کے مطابق مسلسل بارشوں سے زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ اپر اور لوئیر چترال میں اکثر دیہات کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائڈنگ سے سڑکیں بند ہیں جبکہ چترال پشاور روڈ بھی بند ہے۔
بونی چترال، مستوج، لوٹکوہ، تورکہو اور دیگر راستے بھی بند ہیں، سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کے خدشات کے باعث ضلعی انتظامیہ اپر و لوئیر چترال نے متعلقہ اضلاع میں تین دن کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جاری اعلامیے کے مطابق اپر اور لوئیر چترال میں تمام تعلیمی ادارے 17 اپریل تک بند رہیں گے۔
بارشوں سے کتنا نقصان ہوا؟
گزشتہ 2 روز سے جاری بارشوں سے صوبے میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، تیز بارشوں سے کچے گھر متاثر ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا کی رپورٹ کے مطابق حالیہ بارشوں کے دوران اب تک مختلف حادثات میں 8 افراد جانبحق جبکہ 12 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جانبحق افراد میں 4 بچے 3 مرد اور ایک خاتون جبکہ زخمیوں میں 4 خواتین ، 6 مرد اور 2 بچے شامل ہے۔ بارشوں سے صوبے بھر میں 15 گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے جبکہ 85 کو جزوی نقصان پہنچا ہے, تیز بارشوں سے زیادہ جانی و مالی دیر اپر، لوئر چترال، سوات، مالاکنڈ اور باجوڑ میں رونما ہوئے۔
پی ڈی ایم اے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مسلسل بارشوں کے باعث دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں بھی اضافہ ہوا ہے اور درمیانی درجے کا سیلاب ہے۔
کل سے مزید بارشوں کا امکان، الرٹ جاری
پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے میں کل سے تیز ہواؤں اور بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے، جس کے پیش نظر پی ڈی ایم اے نے تمام ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کے لیے مراسلہ جاری کر دیا ہے۔