سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پہلی بار پاکستان کے مستقبل کے لیے فکر مند ہوں کیونکہ معیشت کا مسئلہ سیکیورٹی کا مسئلہ بن گیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 8 سال بعد پنشن کا بوجھ دفاعی اخراجات سے بھی زیادہ ہوگا، این ایف سی میں تبدیلی کے بغیر وفاق کے مالی معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ اللہ کرے کہ سعودی عرب سے سرمایہ کاری آ جائے، ڈیڑھ سال سے سن رہے تھے کہ 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی۔
انہوں نے کہاکہ آج بھی کہا جارہا ہے کہ اصلاحات 2 سے 3 سال میں ہوں گی، اس کا مطلب ہے کہ نہیں ہوں گی۔
سابق وزیر خزانہ نے کہاکہ پراپرٹی، زراعت اور دکانداروں سے ٹیکس نہیں لیا جارہا، میں نے پراپرٹی پر ٹیکس لگایا تھا، وہ کیس آج بھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری گورننس ٹھیک نہیں ہے، پاکستان ہزار 2 ہزار خاندانوں کے لیے بہت اچھا چلتا ہے، پاکستان میں بجلی کی قیمت دنیا کے مہنگے ممالک کے برابر ہے۔
انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ تعلیم اور صحت کے شعبے بلدیاتی حکومت کو دینے چاہیئیں جبکہ وزیراعظم کو آبادی کو کنٹرول کرنے پر بھی اجلاس بلانا چاہیے۔