پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نےسماجی رابطے کی سائیٹ ایکس( سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایکس سے پابندی ختم کی جائے۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کے دور میں لگائی گئی اس پابندی کا کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، جگ ہنسائی سے بچا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کا مقابلہ صرف سیاست سے ہوگا۔
ٹویئٹر ( X ) پر پابندی ختم کی جاۓ
نگران دور میں لگائ گىئ اس پابندی کا کسی کو کوٸ فائدہ نہیں ھوا
جگ ھنسائ سے بچا جاۓ
سیاست کا مقابلہ صرف سیاست سے ھو گا
— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) April 18, 2024
خواجہ سعد رفیق کے اس مطالبے پر صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل دیے جا رہے ہیں۔ صحافی حامد میر نے کہا کہ ایک عوامی مطالبہ جس کی تائید عدالتیں بھی کر رہی ہیں لیکن عوام اور عدالتوں کی یہاں کون سنتا ہے؟
ایک عوامی مطالبہ جس کی تائید عدالتیں بھی کر رہی ہیں لیکن عوام اور عدالتوں کی یہاں کون سنتا ہے؟ #LiftTheBanOnX https://t.co/Zc18EQW98X
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) April 18, 2024
صحافی ثاقب بشیر نےخواجہ سعد رفیق کے مطالبے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل مناسب مطالبہ ہے۔ وزیراعظم کو اگر اس پابندی کا پتہ چل چکا ہے تو اب یا پابندی ختم کر دیں یا پھر وی پی این کے ذریعے ایکس پر پوسٹ نہ کیا کریں کیونکہ اس سے بھی جگ ہنسائی ہوتی ہے۔
مناسب مطالبہ ہے وزیراعظم کو اگر اس پابندی کا پتہ چل چکا ہے تو اب یا پابندی کر دیں یا پھر VPN کے ایکس پوسٹ نا کیا کریں یہ بھی جگ ہنسائی ہے https://t.co/lkHCjYaR8N
— Saqib Bashir (@saqibbashir156) April 18, 2024
ظفر نقوی لکھتے ہیں کہ خواجہ صاحب! آپ کی اپنی جماعت کی حکومت ہے۔ یوں پڑوسیوں کے بچے کے ہاتھ چٹ دینے سے بہتر ہے براہ راست بات کریں۔ اگر کوئی نہیں سنتا تو پھر ایک پریس کانفرنس ہی کر دیں۔
خواجہ صاحب آپ کی اپنی پارٹی کی حکومت ہے یوں پڑوسیوں کے بچے کے ہاتھ چٹ دینے سے بہتر ہے براہ راست بات کریں اگر کوئی نہیں سنتا تو پھر کریں ایک کڑاکے دار پریس کانفرنس https://t.co/SBW2ObvOH5
— Zafar Naqvi (@ZafarNaqviZN) April 18, 2024
صحافی عامر سعید عباسی نے سوال کیا کہ کیا واقعی ایکس پر پابندی ہے؟ کیونکہ حکومت تو کہہ رہی تھی کہ ایکس پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔
کیا واقعی ایکس پر پابندی ہے ؟ حکومت تو کہہ رہی تھی کہ پابندی نہیں ہے https://t.co/p0693uAbfH
— Aamir Saeed Abbasi (@AmirSaeedAbbasi) April 18, 2024
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ اس وقت پاکستان میں آپ کی اپنی حکومت ہے تو آپ یہ مطالبہ کس سے کر رہے ہیں؟
آپ ہی حکومت ہے حضور ، آپ کس کو کہہ رہے ہیں https://t.co/I2ZjHUz0Ji
— Adv. Mian Omer🇵🇰 (@Iam_Mian) April 18, 2024
ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اس وقت پاکستان میں آپ کی جماعت مسلم لیگ ن حکومت کر رہی ہے تو آپ پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کس سے کر رہے ہیں؟
حکومت تم لوگ کر رہے ہو تو پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کس سے کر رہے ہو؟؟؟ https://t.co/QRzpWXvPvg
— 🌟🌟🌟🌟🌟 (@hykm_l5074) April 18, 2024
یاد رہے کہ پاکستان بھر میں 17 فروری سے ٹوئٹر کی سروس معطل ہے۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد بار اس کی سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا لیکن مکمل طور پر اسے آپریشنل نہ کیا جا سکا۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزارت داخلہ اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (پی ٹی اے) کی جانب سے رپورٹس جمع کرائے جانے کے باوجود ایکس کی سروس بحالی سے متعلق فیصلہ نہیں ہوسکا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 2 مئی تک ملتوی کر دی تھی۔