بلوچستان کے علاقے چمن میں شدید بارشوں سے تباہی پھیل گئی ہے اور 7 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر چمن نے بتایا ہے کہ شمن تالا، ٹھیکیدار کلی سمیت کئی علاقوں میں مکانات گرگئے ہیں، اس کے علاوہ گرڈ اسٹیشن مکمل پانی سے بھرچکا ہے جس کے باعث بجلی کی سپلائی معطل ہے۔
مزید پڑھیں
ڈپٹی کمشنر اطہر عباس راجا نے کہاکہ 3 خواتین اور 2 بچے شن تالاب کے علاقے میں سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں جبکہ کلی ٹاکی میں سیلابی ریلے نے ریلوے ٹریک کو اکھاڑ دیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ رنگین چوک کے علاقے میں دیوار گرنے سے 2 خواتین جاں بحق ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پڈو کاریز ڈیم ٹوٹنے سے سیلابی ریلا علاقے میں داخل ہوا ہے۔ جبکہ ان کا کہنا تھا کہ نادرا ڈیم بھی ٹوٹنے کا خدشہ ہے۔
وزیراعلیٰ کی امدادی کارروائیاں عمل میں لانے کی ہدایت
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے چمن میں بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ناگہانی آفت میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج ہوا۔ دکھ کی اس گھڑی میں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے ہدایات دیں کہ بارشوں کے دوران تمام متعلقہ ادارے اور ضلعی انتظامیہ مستعد رہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہاکہ بروقت امدادی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں تاکہ انسانی جانوں کے نقصان سے بچا جاسکے۔