ملک کو کمزور، آئین کو پامال کرنے والے اپنی ناکامی کا اعلان کریں، حافظ نعیم الرحمان

جمعرات 18 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جماعت اسلامی پاکستان کے نومنتخب امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم اللہ کی نصرت اور جمہور کی طاقت سے ملک میں انقلاب لانا چاہتے ہیں، 76 سال سے ملک کو کمزور اور آئین کو پائمال کرنے والوں کو اپنی ناکامی کا اعلان کرنا چاہیے۔

جمعرات کو منصورہ میں اپنی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے نومنتخب امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی 83 سال سے عظیم جدوجہد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نشاۃ ثانیہ کے قائد مولانا مودودیؒ، اللہ ان کی قبر کو منور فرمائے، انہوں نے پورے عالم اسلام کو جگایا۔

جماعت اسلامی ظلم کو مٹانے والی عالمگیر تحریک ہے

انہوں نے کہا کہ اللہ کریم کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں دین کا فہم عطا فرمایا اور اس تحریک سے جوڑ دیا، یہ ایک عالمگیر امن کی تحریک ہے، ظلم کو مٹانے کی تحریک ہے، اجتماعی معاملات کو ایڈریس کرتی ہے۔

انسانوں کو غلام بنانے والوں کے خلاف تحریک ہے، یہ ظالموں سے ٹکرا جانے والی ایک منظم جماعت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا مودودیؒ نے ذہنوں کی آبیاری کی اور یہی درس اس تحریک کے ہر کارکن کو بھی دیا۔

ہم سازشوں سے اقتدار میں نہیں آئیں گے

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ’ یہ طے ہوا کہ ہم سازشوں سے اقتدار میں نہیں آئیں گے، ہم خود کو چھپا کر نہیں ظاہر کر کے سامنے آئیں گے، اس کے لیے جدوجہد کریں گے، ہم پوری دُنیا کے چوراہے پر اسلام کو بحیثیت ایک نظام لانا چاہتے ہیں۔

جماعت اسلامی کی روح میں جمہوریت ہے

انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم اللہ کی نصرت اور جمہور کی طاقت، جمہور کی رائے سے انقلاب لانا چاہتے ہیں،کیوں کہ ہمارے قائد مولانا مودودیؒ نے اس تحریک کی روح میں ہی جمہوریت رکھی ہے۔

ہم انسانی رائے کو مقدم رکھنے والی جمہوریت کی بات کرتے ہیں

انہوں نے کہا کہ ہم اس جمہوریت کی بات کرتے ہیں جس میں انسانوں کی رائے کو مقدم رکھا جائے تاہم بحیثیت انسان ہم سب اللہ رب العالمین کے بندے ہیں اور ہم سب کی رائے اللہ رب العالمین کے حکم کو بدل نہیں سکتی۔

ہمارے نظام میں اللہ کے حکم کی بالادستی ہو گی

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس جمہوریت کو فروغ دیتے ہیں جس میں انسانوں کی رائے تو ہو گی لیکن وہ اللہ کی غلامی میں ہو گی۔ اس میں انسانوں کی بالا دستی کا نظام نہیں ہو گا، بلکہ ہمارے نظام میں اللہ کے حکم کی بالادستی ہو گی۔

دُنیا میں جمہوری قدریں اعلانات کے مطابق نہیں ہیں

ہم موجودہ جمہوری نظام کو دیکھ رہے ہیں لیکن دُنیا میں جمہوری قدریں اپنے اعلانات کے مطابق نہیں ہیں، کیوں کہ مسئلہ کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ کی قراردادوں میں موجود ہے لیکن میں پوچھتا ہوں کہ یہ جمہوری قوتیں اسے جمہوری رائے کے مطابق حل کیوں نہیں کرتیں؟

’ ویٹو‘ کون سی جمہوریت ہے؟

فلسطین کا معاملہ کیوں نہیں حل ہو رہا ہے جہاں 35 ہزار افراد کو شہید کر دیا گیا، پوچھتا ہوں ’ یہ ’ویٹو‘ کون سی جمہوریت ہے؟

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم ایسی جمہوریت لائیں گے جو پورے عالم کو سکون مہیا کرے گی۔ ہماری تحریک جاری رہے گی، قاضی حسین احمد کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے 22 سال تک اس تحریک کی قیادت کی اور جدوجہد کا استعارہ ٹھہرے۔

سید منور حسن، سراج الحق جیسی قیادت جس تحریک کو میسر ہو وہ کبھی زوال پذیر نہیں ہو سکتی، ان شا اللہ اپنے قائدین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مجھے جو ذمہ داری سونپی گئی ہے اسے اسی روح اور جذبے سے آگے بڑھائیں گے۔

اس وقت پارلیمان میں سارے فارم 47 کی پیداوار ہیں

ان شا اللہ جماعت اسلامی پوری قوم کی قیادت کرے گی۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ جماعت اسلامی پارلیمانی قوت نہیں ہے، میں پوچھتا ہوں کہ اس وقت جو پارلیمان میں ہیں وہ تو فارم 47 کی پیداوار ہیں۔

دھوکے سے اقتدار میں آنے والی جماعتیں ملک کی کسی بھی صورت قیادت نہیں کر سکتیں، ان شا اللہ ہم اس کے خلاف ایک بڑی تحریک لے کر آگے چلیں گے۔

ہماری پوری تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔ ہم ظالم کے خلاف بھی لڑے ہیں اور کفار کے خلاف بھی لڑے ہیں۔

پاکستان کی حفاظت ’مسجد‘ سمجھ کر کریں گے

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر جب بھی برا وقت آیا تو جماعت اسلامی کا ہر کارکن اسے ’مسجد ‘ سمجھ کر اس کی حفاظت کرے گا۔ جماعت اسلامی کوئی فرقہ وارانہ یا مسلکی جماعت نہیں ہے، ہم سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتے ہیں۔

باقی سیاسی جماعتیں ملکی اور غیر ملکی اسٹبلشمنٹ کے گملوں میں پروان چڑتی ہیں

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی باقی جماعتوں کی طرح نہیں ہے جو کسی وصیت پر چلتی ہیں یا کسی وراثت پر چلتی ہیں یا خاندان پر چلتی ہیں، یہ جمہوریت پر نہیں بلکہ کہ ملکی اور غیر ملکی اسٹبلشمنٹ کے گملوں میں پروان چڑھ کر چلتی ہیں۔

دھوکا، کرپشن، لوٹ مار، بالادستی سیاست کا نام نہیں ہے

ہمارے نبی نے کہا تھا کہ بنی اسرائیل کی سیاست انبیا کیا کرتے تھے تو ہم بھی سیاست کو نبیوں والا کام سمجھتے ہیں، دھوکا، کرپشن اور لوٹ مار، بالا دستی سیاست کا نام نہیں بلکہ ہم اس سیاست کی بات کرتے ہیں جو ہمارےنبی مہربان نے کی پورے عالم کو امن کا پیغام دیا۔ سب کو حقوق دیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جہاں بھی کسی کے حقوق پائمال ہو رہے ہیں تو ہم اس پر بات کریں گے، ہم سندھی، بلوچی، سرائیکی، پنجابی جس کے ساتھ بھی ظلم و انصافی ہوئی تو اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ ہم لسانیت اور قوم پرستی پر تحریک نہیں چلائیں گے۔

عصبیت پر یقین نہیں رکھتے، ہم کاٹتے نہیں جوڑتے ہیں

ہم عصبیت پر یقین نہیں رکھتے، ہم کاٹتے نہیں جوڑتے ہیں، جماعت اسلامی کا وژن گلوبل ہے، ہم فلسطین کے مسئلہ کو اپنا مسئلہ سمجھتا ہیں، فلسطین کا بچہ میرا بچہ ہے، سراج الحق کا بچہ ہے۔

سن لیں! کشمیر پر کوئی سودا بازی قبول نہیں کرنے دیں گے

کشمیر پاکستان کا حصہ ہے کوئی سازش، کوئی مک مکا، کوئی ڈاکٹرین اور کوئی بھی ایسی چیز جو کشمیر کا سودا کرنے والی ہو گی قبول نہیں کرنے دیں گے۔

بھارت کو خطے کا ’پولیس مین‘ نہیں بننے دیں گے

سب سن لیں کسی بھی صورت کشمیر کا سودا نہیں کرنے دیں گے، بھارت کو خطے کا ’ پولیس مین ‘ نہیں بننے دیں گے، امریکا کا ایجنڈا پورا نہیں ہونے دیں گے۔

ہم کسی کافر کے ساتھ بھی ظلم ہو گا تو اس کے ساتھ بھی کھڑا ہونے کے لیے تیار ہیں۔

76 سال سے پاکستان کو کمزور کرنے والے اپنی ناکامی کا اعلان کریں

76 سال سے پاکستان کو کمزور کرنے والوں اور آئین کو پائمال کرنے والوں سے کہنا چاہتے ہیں، وہ اپنی ناکامی کا اعلان کریں۔ چاہے وہ ڈکٹیٹر جرنیل ہوں، کوئی وڈیرہ ہو، کوئی جاگیر دار ہو، چاہے وہ نام نہاد سیاستدان ہو، یا عدلیہ کے بڑے بڑے طرم خان ججز ہوں، انہوں نے عوام کو کبھی انصاف فراہم نہیں کیا۔

ہم کسی پارٹی، سیاستدان، یا ادارے کے خلاف نہیں، ہم اصل جمہوریت اور انصاف کی بات کرتے ہیں اور اس کے لیے سب سے بات چیت کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp