کراچی کی گلیوں سے شروع ہونے والی ٹیپ بال کرکٹ پاکستان اور بھارت میں مشہور ہونے کے بعد اب انگلینڈ میں قومی سطح پر کھیلی جائے گی، اس حوالے سے انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے باقاعدہ ٹیپ بال ٹورنامنٹ کرانے کا اعلان بھی کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
ای سی بی نے ٹیپ بال کرکٹ کو جنوبی ایشیائی ثقافت کے تہوار میں تبدیل کرتے ہوئے رواں ماہ قومی سطح پر ٹیپ بال کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد کا اعلان کردیا ہے۔ تاہم کرکٹ بورڈ نے ایونٹ کی تشہیر کے لیے عادل رشید اور ڈیوڈ ملان جیسے اسٹار کھلاڑیوں کو بھی شامل کرلیا ہے۔
انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایونٹ کی تفصیلات سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر دی گئی ہیں، جس میں انہوں نے ٹیپ بال کرکٹ کو جنوبی ایشیائی ثقافت سے جوڑا ہے۔ ای سی بی نے اعتراف کیا ہے کہ ٹیپ بال اس کھیل کا ایک تغیر ہے جس کی ابتدا پاکستان میں ہوئی اور اب اسے پورے ملک اور پوری دنیا میں اکثر جنوبی ایشیائی کمیونٹیز میں کھیلا جاتا ہے۔
The ECB's brand new National Core Cities Tape Ball Competition launches today as part of continuing efforts to make cricket the most inclusive sport.
Find out more below👇
— England and Wales Cricket Board (@ECB_cricket) April 18, 2024
’کھیل میں سوئنگ اور باؤنس کی مختلف حالتیں پیدا کرنے کے لیے ٹینس بال کو جسمانی طور پر ٹیپ کیا جاتا ہے، جس کے لیے کسی بھی حفاظتی سامان کی ضرورت نہیں ہے۔ جیسے ہیلمٹ یا پیڈ وغیرہ کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ گیند نرم رہتی ہے اور گیم کو کسی بھی سطح پر، کسی بھی علاقے میں کھیلا جا سکتا ہے، جس سے اسے وسیع پیمانے پر قابل رسائی اور مقبول بنایا جا سکتا ہے‘۔
اس فارمیٹ کو نومبر 2023 میں آرام دہ اور پرسکون فارمیٹ کی قابل رسائی نوعیت کی وجہ سے چنا گیا تھا لیکن اب اس کو سالانہ مقابلوں کے ذریعے مزید فروغ دیا جائے گا۔ تاہم انگلینڈ کے مرکزی شہروں برمنگھم، بریڈفورڈ، لیڈز، لیسٹر، لندن (مڈل سیکس، ایسیکس اور سرے)، لوٹن، مانچسٹر، سینڈ ویل، سلو اور ناٹنگھم میں خواتین اور مردوں کی ٹیم بنائی جائے گی، جس میں دو الگ الگ مقابلے ہوں گے۔
افتتاحی مقابلہ اس ہفتے کے آخر میں بریڈفورڈ پارک ایونیو میں منعقد کیا جائے گا، جس میں شمولیت کو فروغ دینے اور نچلی سطح پر مصروفیت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ٹیلنٹ کی شناخت اور ان کی پرورش بھی کی جائے گی۔
Ahead of our two upcoming England v Pakistan series, we transformed a former gas works in Birmingham into a festival of cricket and South Asian culture.
Our tape ball showcase featured England players, celebrities and grassroots cricketers, at an event with vibrant music,… pic.twitter.com/TWO5P4T5fJ
— England and Wales Cricket Board (@ECB_cricket) April 18, 2024
انگلینڈ کے کھلاڑی عادل رشید نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بچپن میں اپنے بھائیوں کے ساتھ گلی میں ٹیپ بال کھیلتا تھا یہ بہت اچھا فارمیٹ ہے، کوئی بھی اسے کہیں بھی کھیل سکتا ہے اور کرکٹ میں یہی ہونا چاہیے۔ ملک بھر کے لوگوں کو کھیلنے کا موقع دینا واقعی اہم ہے۔
اس ایونٹ کے لیے انگلش کرکٹ بورڈ کے اعلان کردہ قوانین بھی وہی ہیں جس کے تحت کراچی میں شاید ہر دوسرے بچے نے کرکٹ کھیلی ہو ان قوانین میں سب سے قابل ذکر، کراچی کی گلیوں کا مشہور ’دیوار پر لگنے کے بعد ایک ہاتھ سے کیچ‘ کا قانون ہے۔
ایونٹ قوانین کے مطابق اگر گیند دیوار یا چھت سے ٹکراتی ہے اور فیلڈر ایک ہاتھ سے کیچ کرے تو بیٹر آؤٹ ہوگا۔ ایونٹ میں ہر ٹیم 8 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی، 8 اوورز فی اننگ پر مشتمل گیم میں 7 بولرز کا اوور کرانا لازمی ہوگا، ایک کھلاڑی 2 اوور کراسکتا ہے۔ فیلڈنگ ٹیم کو بولنگ اینڈ کے اسٹمپ کے پیچھے صرف 2 فیلڈرز کی اجازت ہوگی۔
وائیڈ اور نو بال پر 3 رنز ملیں گے جبکہ بیٹر انفرادی اسکور 30 رنز ہونے پر ریٹائر ہوجائیں گے لیکن اگر تمام کھلاڑی باری مکمل کرچکیں تو ریٹائرڈ بیٹر واپس بیٹنگ پر آسکتے ہیں۔ قوانین کے مطابق وکٹوں کے درمیان دوڑ کر بننے والا رن، ایک کے بجائے 2 رنز گنے جائیں گے۔
انگلش کرکٹ بورڈ کی مینیجنگ ڈائریکٹر لیشیا ہاکنز نے کہا کہ ٹیپ بال کرکٹ کی ایک دلچسپ اور قابل رسائی شکل ہے، جو کراچی کی سڑکوں پر پیدا ہوئی، یہ انگلینڈ اور ویلز کی بہت سی کمیونٹیز میں پہلے ہی جوش و خروش سے کھیلی جا چکی ہے۔ اور یہ اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ کرکٹ کھیلنے سے لطف اندوز ہونے کے لیے آپ کو بہت سے آلات یا مہنگے گراؤنڈز کی ضرورت نہیں ہے۔