عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ میں نے سینیٹ سے استعفیٰ لکھ دیا ہے کیونکہ وزارتیں اور عہدے ہمارے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے ۔
ولی باغ میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے سنیٹر بننے سے صاف انکار کیا تھا،میرے انکار پر آصف زرداری نے اسفندیار ولی خان سے رابطہ کیا اور اسفندیار ولی خان نے بھی مجھے سینیٹ بھیجنے سے انکار کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں
آصف زرداری نے مجھے بلوچ اور پختون قوم سمیت محکوم اقوام کی آواز بننے کا کہا۔سنیٹر منتخب کرانے پر صدر آصف زرداری اور اےا ین پی بلوچستان کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ الیکشن کے بعد پارٹی کوسینیٹ سمیت صوبے کی گورنر شپ کی آفر ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیسوں کی خاطر ہمیں دوبارہ جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی یے،خطے میں خراب حالات کا اثر براہ راست بلوچستان پہ پڑے گا،چائنیز اسلام آباد میں محفوظ لیکن ہمارے صوبے میں غیر محفوظ ہیں ۔
شانگلہ واقعہ کی تحقیقات سمجھ سے بالاتر یے،واقعہ مالاکنڈ میں ہوتا ہے لیکن ڈی آئی جی ہزارہ ریجن کو ہٹایا گیا،ڈی آئی جی ملاکنڈ آئی جی خیبر پختون خواہ کا بہنوئی ہے،شانگلہ واقعہ پر آئی جی خیبر پختون خواہ کو کیوں معطل نہیں کیا گیا ؟
تحفظ آئین تحریک کا مقصد عمران خان کو وزیر اعظم بنانا ہے،فارم 45 اور فارم 47 میں پوری جمہوریت کو لپیٹ لیا گیا۔غلط پالیسیوں کے باعث صوبہ معاشی طور پر ختم ہو چکا ہے۔