سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے مالک اور ٹیکنالوجی کی دنیا کی اہم شخصیت ایلون مسک نے بھی امریکا میں چینی ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ‘ٹک ٹاک’ پر پابندی کی مخالفت کردی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان میں آج ایک بل پیش کیا جائے گا جس میں ٹک ٹاک کو اپنی پیرنٹ چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے علیحدگی اختیار کرنے یا پابندی کا سامنا کرنے پر مجبور کیا جائے گا، اس بل کے تحت بائٹ ڈانس کو اپنے ٹک ٹاک میں اپنے کنٹرولنگ حصص فروخت کرنے کے لیے 6 ماہ کا وقت ملے گا ورنہ ایپ کو امریکا میں بلاک کردیا جائے گا۔
اب ایلون مسک نے ایکس پراپنی ایک پوسٹ میں اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایکس کو متوقع فائدے کے باوجود امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی نہیں لگنی چاہیے۔
In my opinion, TikTok should not be banned in the USA, even though such a ban may benefit the 𝕏 platform.
Doing so would be contrary to freedom of speech and expression. It is not what America stands for.
— Elon Musk (@elonmusk) April 19, 2024
ایلون مسک نے ٹک ٹاک پر پابندی کے اقدام کو آزادی اظہارِ رائے کے منافی قرار دیا۔
ایکس پرایلون کے پیغام پر تبصروں میں متعدد ایکس صارفین نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ٹِک ٹاک پر پابندی ایک ایسی نظیر قائم کرے گی جسے دیگر سوشل میڈیا اور میسجنگ سروسز کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن یقین دہانی کرواچکے ہیں کہ اگر ٹک ٹاک پر پابندی کا بل امریکی سینیٹ سے بھی منظور ہوجاتا ہے تو وہ اس پر فوراً دستخط کردیں گے۔